خلیج فارس: تہذیبوں کا گہوارہ ،ایران کی شناخت،ثقافت اور تاریخ کا اہم اور جزء لاینفک حصہ
خلیج فارس محض ایک آبی گزرگاہ نہیں بلکہ تہذیب و تمدن کی ایک عظیم اور روشن علامت ہے۔ یہ وہ خطہ ہے جسے دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کے مراکز میں شمار کیا جاتا ہے۔ ہزاروں سال پر محیط تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ یہاں ایسی اقوام آباد رہی ہیں جنہوں نے علم، فن، ثقافت اور تمدن کے لازوال نقوش چھوڑے

خلیج فارس نہ صرف جغرافیائی اہمیت کا حامل ہے بلکہ یہ ایک تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی ورثے کی حیثیت رکھتا ہے، جو آج بھی اپنی عظمت کا احساس دلاتا ہے۔ ایران کے قدیم باشندے صدیوں پہلے اس سرزمین پر آباد ہوئے۔ انہوں نے یہاں نہ صرف زندگی کے اسلوب اپنائے بلکہ اپنی بلند پایہ تہذیب، زبان، فنون، روایات، عقائد اور اخلاقی اقدار کو بھی فروغ دیا۔ ان اقوام نے خلیج فارس کو علم و دانش، فنِ تعمیر، شاعری، موسیقی، طب، زراعت اور تجارت کا مرکز بنا دیا، جو وقت کے ساتھ ساتھ ایک تہذیبی سنگم میں ڈھلتا گیا۔ یہ خطہ صرف ایک آبی گزرگاہ نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کی مشترکہ تہذیبی میراث کا ایک عظیم ستون ہے۔ خلیج فارس آج بھی اپنے دامن میں صدیوں کی گونج، علم و حکمت کی روشنی اور تہذیب کی چمک سمیٹے ہوئے ہے جو ماضی کی عظمتوں کا عکس اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک قیمتی خزانہ ہے۔ ہر سال دس اردیبهشت (مطابق 30 اپریل) کو ایران بھر میں قومی یومِ خلیج فارس بھرپور جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ دن ایرانی عوام کے لیے ایک قومی فخر اور تہذیبی تشخص کی علامت ہے، جس کے ذریعے وہ خلیج فارس کی تاریخی اور جغرافیائی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اس موقع پر پورے ملک میں مختلف تقاریب، ثقافتی پروگرام، علمی نشستیں، سیمینارز اور عوامی سطح پر جشن منعقد ہوتے ہیں۔ تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں بھی خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے، تاکہ نئی نسل کو اس تاریخی خطے کی اہمیت اور اس کے تحفظ کی ضرورت سے آگاہ کیا جا سکے۔ یہ دن نہ صرف خلیج فارس کی تاریخی شناخت کی تجدید ہے، بلکہ ایرانی قوم کے اس عزم کا مظہر بھی ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات، سرحدی وقار اور تہذیبی میراث کی حفاظت ہمیشہ ترجیحی بنیادوں پر کرتی ہے۔ آج جب دنیا میں تیل، گیس، تجارتی بحری راستوں اور جیو پولیٹکس کی بات کی جاتی ہے، تو خلیج فارس کو ایک اسٹریٹجک خطے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ لیکن ایران کے لیے خلیج فارس صرف وسائل کا ذخیرہ یا عسکری اہمیت کا حامل مقام نہیں، بلکہ ایک شناخت، ثقافت اور تاریخ ہے۔ ایرانی قوم کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ خلیج فارس کا اصل اور تاریخی نام "خلیج فارس" ہی ہے، اور اس کی ہر صورت میں حفاظت کی جائے گی — نہ صرف لفظوں میں بلکہ عمل، شعور، تعلیم اور تہذیب میں بھی
اپنا تبصرہ لکھیں.