جشن نوروز،خانہ تکانی اور ہفت سین دستر خوان
نوروز ایران کا سب سے بڑا اور قدیم تہوار ہے جس کا مطلب ’’نیا دن‘‘ ہے۔ یہ تہوار تین ہزار سال سے بھی زیادہ عرصے سے منایا جا رہا ہے، اور نہ صرف ایران میں بلکہ اس کے ہمسایہ ممالک میں بھی اس کی خوشیاں منائی جاتی ہیں۔

جشن نوروز،خانہ تکانی اور ہفت سین دستر خوان
نوروز ایران کا سب سے بڑا اور قدیم تہوار ہے جس کا مطلب ’’نیا دن‘‘ ہے۔ یہ تہوار تین ہزار سال سے بھی زیادہ عرصے سے منایا جا رہا ہے، اور نہ صرف ایران میں بلکہ اس کے ہمسایہ ممالک میں بھی اس کی خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ افغانستان، تاجکستان، ازبکستان، آذربائیجان، ہندوستان، پاکستان اور چین کے کچھ علاقے بھی اس دن کو اپنے مخصوص رسم و رواج کے مطابق مناتے ہیں۔ اگرچہ اس تہوار کی ابتدا اسلام سے بہت پہلے ہوئی تھی، مگر اب یہ تہوار بلا تفریق تمام قوموں اور ثقافتوں میں یکساں جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے اور اب یہ تہوار قومی و ثقافتی ورثے کا بھی حصہ بن چکا ہے۔
ایران میں نوروز کی تقریبات
ایران میں نوروز کی تقریبات ایک ہفتے سے زیادہ جاری رہتی ہیں اور یہ انتہائی جوش و محبت کے ساتھ منائی جاتی ہیں۔ نوروز صرف موسم بہار کی آمد کا اعلان نہیں ہوتا بلکہ یہ ایرانی معاشرتی زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ نوروز کی تیاری ایران میں بہت پہلے شروع ہو جاتی ہے، اور لوگ اس دن کے لیے اپنے گھروں کی صفائی، تزئین و آرائش اور دیگر تیاریاں کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ اس دن کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایران میں نوروز کو پورے خاندان کے اجتماع، دوستوں کی ملاقاتوں اور خوشیوں کا دن سمجھا جاتا ہے۔ یہ دن ایرانی معاشرتی روابط اور عید کی خوشیوں کا اظہار کرتا ہے۔
نوروز کی تاریخ اور شمسی کیلنڈر
نوروز ایرانی شمسی کلینڈر کے مطابق 21 مارچ کو آتا ہے، جو یکم فروردین کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور نئے شمسی سال کا آغاز ہوتا ہے۔ شمسی کلینڈر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ زمین کی سورج کے گرد گردش کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے، اس لیے نوروز ہمیشہ موسم بہار کے آغاز کے قریب آتا ہے۔ بعض اوقات یہ لیپ سال کے باعث 20 مارچ کو بھی منایا جاتا ہے اور اس سال 20 مارچ کو نوروز منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دنیا کا واحد تہوار ہے جو پوری دنیا میں ایک ہی دن اور ایک ہی وقت پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کی حقیقت میں عالمی سطح پر ایک خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ انسانوں کی مشترکہ خوشی، محبت اور نئی ابتداء کی علامت بن چکا ہے۔
خانہ تکانی
نوروز کی تیاریوں میں ایک اہم روایت ’’خانہ تکانی‘‘ ہے جس کا لفظی ترجمہ ’’گھر کو ہلانا‘‘ ہے، لیکن اس کے اصل مفہوم میں گھر کی مکمل صفائی، تزئین و آرائش اور چمک دمک شامل ہے۔ نوروز سے تقریباً ایک ہفتہ یا دس دن پہلے ہی لوگ اپنے گھروں کی در و دیوار کی صفائی کرتے ہیں، کھڑکیوں کو رنگتے ہیں، قالینوں کو دھوتے ہیں اور ہر گوشے کو تازہ اور خوشبو دار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ "خانہ تکانی" نہ صرف جسمانی صفائی ہے بلکہ یہ ایک نفسیاتی صفائی بھی ہوتی ہے، جس سے انسانوں کے ذہنوں میں بھی نئی زندگی اور خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ یہ عمل ایرانی ثقافت میں ایک اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس سے خاندانوں کے درمیان محبت اور تعلقات میں مزید بہتری آتی ہے۔
ہفت سین کی رسم
نوروز کی ایک خاص رسم "ہفت سین" ہے، جس میں ایرانی اپنے گھروں میں ایک خاص دسترخوان بچھاتے ہیں جس پر سات مخصوص اشیاء رکھی جاتی ہیں۔ ان اشیاء کا نام فارسی حرف "س" سے شروع ہوتا ہے، اور یہ ایرانی ثقافت کی ایک اہم علامت ہیں۔ ان سات اشیاء میں شامل ہیں:
۱. سیب (خوبصورتی اور صحت کی علامت)
۲. سبز گھاس (زندگی اور نشو و نما کی علامت)
۳. سرکہ (صبر اور معافی کی علامت)
۴. سمنو (گندم سے تیار کی جانے والی ایک میٹھی غذا، خوشحالی اور طاقت کی علامت)
۵. سنجد (پھل یا بیر، محبت اور دوستی کی علامت)
۶.سکہ (دولت اور خوش قسمتی کی علامت)
۷.سیر (لہسن، طاقت، صفائی اور اچھی صحت کی علامت)
مذکورہ بالا سات اشیاء نہ صرف خوراک کا حصہ ہوتی ہیں بلکہ ان اشیاء کی موجودگی زندگی میں سچائی، انصاف، مثبت سوچ، اچھے عمل، خوش قسمتی، خوشحالی، سخاوت اور بقاء کی علامت بھی ہے۔ ایرانی معاشرت میں یہ رسم اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ نوروز نہ صرف فطرت اور قدرت کے حسن کا جشن ہے، بلکہ یہ انسانوں کے اخلاقی، سماجی اور روحانی عروج کی بھی علامت ہے۔
نوروز کا سماجی اور ثقافتی اثر
نوروز کو صرف ایک تہوار نہیں بلکہ ایک نئے عزم، خوشیوں اور نیک تمناؤں کا آغاز سمجھا جاتا ہے۔ ایران میں نوروز کا جشن ایک خاندان کی سطح پر نہیں بلکہ پورے معاشرے میں منایا جاتا ہے۔ ایرانی لوگ اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ مل کر اس دن کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں، اور ایک دوسرے کو نئے سال کی خوشیوں کی دعائیں دیتے ہیں۔ یہ تہوار ایک خاص پیغام دیتا ہے کہ زندگی میں نئی امیدوں، نئے آغازوں اور اچھے فیصلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس تہوار کے دوران لوگ اپنی روزمرہ کی مصروفیات سے کچھ وقت نکال کر ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، اور یوں معاشرتی روابط مزید مضبوط ہوتے ہیں۔نوروز نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا میں مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے۔
اپنا تبصرہ لکھیں.