ایران میں دستکاری کی ترقی، فروغ اور عالمی سطح پر ثقافتی ورثے کا تحفظ
ایران نے اسلامی انقلاب کے بعد دستکاری سمیت ثقافت اور دیگر شعبوں کی سرکاری سطح پر سرپرستی کرتے ہوئے انہیں خاطر خواہ ترقی دینے کی بھرپور کوشش شروع کی ہے جس سے ایک طرف ایرانی کلچر کو پوری دنیا میں فروغ اور پذیرائی مل رہی ہے، وہاں اس اقدام سے روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں اور سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہو رہا ہے۔

ایران نے اسلامی انقلاب کے بعد دستکاری سمیت ثقافت اور دیگر شعبوں کی سرکاری سطح پر سرپرستی کرتے ہوئے انہیں خاطر خواہ ترقی دینے کی بھرپور کوشش شروع کی ہے جس سے ایک طرف ایرانی کلچر کو پوری دنیا میں فروغ اور پذیرائی مل رہی ہے، وہاں اس اقدام سے روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں اور سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ ایران ہر سال دستکاری کے عالمی دن کی مناسبت سے تہران میں مختلف روایتی اور ثقافتی اشیاءکی نمائش کا اہتمام کرتا ہے، جس میں دنیا بھر سے ان گنت شائقین شریک ہوتے ہیں۔
ایران کا دستکاری شعبہ: عالمی فہرست میں اہم مقام
ایران دستکاری کے شعبے میں چین اور ہندوستان کے بعد تیسرا بڑا ملک ہے، جو گیارہ شہروں اور تین گاﺅں کے ساتھ دنیا میں دستکاری کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ دستکاری کی عالمی فہرست میں ایران کے صوبہ اصفہان ایک سو تیس سے زائد دستکاری کی مختلف اشیاءکے ساتھ پہلا شہر ہے، جو عالمی دستکاری کی فہرست میں رجسٹرڈ ہے۔ اصفہان کو یہ امتیازی خصوصیت حاصل ہے کہ مجموعی طور پر دنیا بھر کے مشہور دستکاری کے ۶۰۲، جبکہ ایران کے تقریباً ۲۹۹ شعبوں میں سے ۱۹۹ کا تعلق اصفہان سے ہے۔
ایران کے اہم دستکاری شہر: شیراز، تبریز اور مشہد
کم و بیش ایران کے سارے شہر کسی نہ کسی صورت دستکاری کے شعبے میں اہمیت کا حامل ہیں اور ایک کے بعد دیگرے دستکاری کے عالمی فہرست میں شامل ہوتے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر شیراز، تبریز اور مشہد، اصفہان کے بعد دستکاری کے عالمی فہرست میں شامل ہوئے۔ اسی طرح صوبہ فارس میں دستکاری کے کم و بیش ۸۰ مراکز فعال اور سرگرم عمل ہیں، ان میں سے زیادہ تر شیراز کے شہر میں موجود ہیں۔ قالین، گلیم، پھولدار کارپیٹ اور خاتم شیرازی، جس نے صنعت کا بین الاقوامی نشان حاصل کیا ہے، سب سے زیادہ مشہور ہیں۔
ایران کی دستکاری میں منفرد شہروں کا کردار
لکڑی کی صنعت، چوپ کاری اور فن تعمیر کے گروپ میں سات رنگوں کی ٹائلیں، آئینے کا کام اور نقش نگارش اس شہر کے مشہور روایتی فنون میں سے ہیں۔ تبریز قالینوں کے عالمی شہر کے طور پر شہرت رکھتا ہے اور اس شہر کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین دنیا کے بہت سارے نمائشوں اور نگار خانوں میں رکھے گئے، جنہیں شائقین کی طرف سے بہت زیادہ پذیرائی ملی ہے۔ مشہد کو قیمتی پتھروں اور دیگر شہروں کے آرائشی پتھروں سے بنائے گئے فن پاروں کا شہر کہا جاتا ہے۔ خراسان معدنی وسائل جیسے فیروہ، عقیق، نیلگون بلور (ایکوامیرین)، نیلم، یاقوت، روٹائل، آرتھوکلیس، غوچانی فیروزہ ، مروارید کا پتھر، عقیق سلیمانی، اوپل سٹون، عقیق، گلابی صوان، انڈالوسائٹ، کچ دھات، آراگونیٹ اور پولیگورسکائٹ کے لحاظ سے اہم صوبہ ہے۔
دستکاری کی عالمی فہرست میں دیگر ایرانی شہروں کا اضافہ
صوبہ فارس کے "آبادہ" مینا کاری اور نقش و نگار کا عالمی شہر، صوبہ یزد کے "میبد" ایرانی روایتی کارپیٹ سازی کا عالمی شہر، صوبہ کردستان کے "مریواندر" مقامی جوتا سازی کا عالمی شہر اور صوبہ کرمان کے "سیرجان" قالیچہ سازی کے عالمی شہر کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ سیرجان، قالی نما گلیم کی منفرد بافت اور ساخت کی وجہ سے عالمی شہر کے طور پر نام رجسٹرڈ کروانے میں کامیاب ہوا ہے۔ ان قالیچوں کو بننے کے لیے کئی افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا پڑتا ہے. اسے دوسرے گلیموں کی طرح ایک شخص نہیں بنا سکتا۔ زنجان نے کڑھائی کے عالمی شہر کا لقب اپنے نام کر لیا ہے۔ اگرچہ ایران کے دوسرے خطوں میں کڑھائی کا کام کیا جاتا ہے، تاہم زنجان کی کڑھائی دوسرے شہروں کی نسبت زیادہ قدیمی اور اصلی ہے۔
"ملائیر" کو فرنیچر اور مینا کاری کے عالمی شہر کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور اس شہر کے خاص نقش و نگار کے ساتھ تیار شدہ فرنیچرز کو لوگ زیادہ تر پسند کرتے ہیں اور اس کی تعریف کرتے ہیں۔ جنوبی خراسان کے شہر خراشاد، جو کہ بیرجند کے مشرق میں ۲۴ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، پارچہ بافی کا عالمی گاﺅں کے طور پر مشہور ہے۔ یہاں کی کپڑا سازی کی تاریخ تین سو (۳۰۰) سال پرانی ہے۔ دستکاری کی عالمی فہرست میں ایک اور ایرانی گاﺅں، صوبہ گیلان کا "قاسم آباد" ہے، جو "چادر شب بافی" کے عالمی شہر کے نام سے مشہور ہے۔ "شب بافی" چادر، علاقے میں شناخت بنانے والی مصنوعات میں شامل ہے، جو نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آ رہی ہے اور یہ اس خطے کے لوگوں کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔
ایرانی مٹی کے برتن: ۷ ہزار سال کی قدیم دستکاری کا ثقافتی ورثہ
چادر شب بافی ایران میں بہت ہی مشہور چادر ہے، جو شادی بیاہ کے موقع پر تحائف کے طور پر پیش کرنے کے ساتھ ساتھ جہیز میں بھی دی جاتی ہے۔ قاسم آباد میں چادر شب بافی سے تعلق رکھنے والی ایک ہنرمند خاتون نے کہا کہ اس ہنر کو میں نے اپنی امی سے اور انہوں نے اپنی امی سے سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس فن کو زندہ رکھا ہے کیونکہ اس سے ہماری اور ہمارے ملک کی عالمی سطح پر شناخت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رضاکارانہ طور پر خواتین اور جوان بچیوں کو سکھانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اب تک کئی خواتین یہ کام سیکھ چکی ہیں۔ صوبہ سیستان و بلوچستان میں سراوان شہر سے ۲۶ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کلپورگان گاﺅں کو مٹی کے ظروف سازی کا عالمی گاﺅں کہا جاتا ہے۔ اس گاﺅں میں ایرانی مٹی کے برتنوں کا ایک زندہ میوزیم ہے، جہاں سیاح مٹی کے برتن بنانے کے مختلف حصوں کو نزدیک سے دیکھ سکتے ہیں۔
ایران کی دستکاری صنعت میں خواتین کا کردار: عالمی سطح پر ترقی
ایرانی دستکار ہاتھ سے تیار کیے جانے والے قالین میں نہایت مہارت رکھتے ہیں اور ایرانی قالین کو دنیا بھر میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ ایران کے بعد چین، ہندوستان اور پاکستان کی باری آتی ہے۔ سیرجان نامی علاقے میں دستکاری صنعت کی ترقی میں خواتین کا بڑا اہم کردار ہے۔ ایک اندازے کے مطابق علاقے کی ۱۴ ہزار خواتین اس صنعت سے وابستہ ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں مٹی کے برتن بنانے کی تاریخ بھی ۷ ہزار سال پرانی ہے اور آج بھی ملک کے مختلف علاقوں میں مرد و زن اس دستکاری کی صنعت سے وابستہ دکھائی دیتے ہیں۔ ایران کے علاقے مریوان کی "کلاش" (ایک اور قسم کی قالین) بہت ہی زیادہ مشہور ہے اور اس صنعت سے ۴ ہزار ۵۵۳ افراد وابستہ ہیں۔
دستکاری کی عالمی مارکیٹ: ایرانی حکومت کے مثبت اقدامات
ایران نے دستکاری کے شعبے سے وابستہ افراد کو عالمی مارکیٹوں تک رسائی دینے اور ان کی تیار کردہ پیداوار کی فروخت کو ممکن بنانے کے لیے بھی حکومتی سطح پر اقدامات کیے ہیں۔ یہ دیگر ملکوں کے لیے بھی قابل عمل نمونہ ہے
اپنا تبصرہ لکھیں.