• Mar 29 2023 - 14:40
  • 143
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

ایران جاپان ثقافتی تعلق کتنے سال قدیمی ہیں ،اہم ستاویز سامنے آگئی

یہ رسم الخط، جو جاپان کا سب سے قدیم فارسی رسم الخط ہے، ۱۲۱۷ عیسوی (۸۰۶ سال قبل) میں « کیوس» نامی بدھ راہب کے ذریعے جاپان لایا گیا تھا۔ کیوس نے ۱۲۱۷ میں اس کاغذ کے حاشیے پر لکھا ہے کہ چین کے شہر گوانگزو میں، میں نے ۳ غیر ملکیوں سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ وہ اپنی ہینڈ رائٹنگ میں میرے لیے کچھ لکھیں، اور انہوں نے یہ لکھا۔ہینڈ رائٹنگ کے اس ورق کو « نان بنموجی» کہا جاتا تھا، جس کا مطلب ہے غیر ملکی لوگوں کی ہینڈ رائٹنگ۔

اس ہینڈ رائٹنگ کی پہلی دو بیت درج ذیل ہیں:

جہان خرمی با کس نماند

فلک روزی دہد روزی ستاند

(اسعد گرگانی، کتاب ویس و رامین)

ترجمہ: دنیا میں خوشی ہمیشہ کسی کے ساتھ نہیں رہتی، ، آسمان اگر روزی دیتا ہے تو روزی لیتا بھی ہے۔

جہان یادگارست و ما رفتنی

بمردم نماند بہ جز مردمی

(فردوسی در شاہنامہ)

ترجمہ: یہ دنیا رہتی ہے اورہم نے جانا ہے (اسی طرح) اس دنیا میں انسان نہیں انسانیت رہے گی۔

پہلی بار۱۹۰۹ میں جاپانی محقق اورپروفیسر « ہاندا» کو معلوم ہوا کہ یہ رسم الخط فارسی ہے اور انہوں نے اسے کیوٹو یونیورسٹی میں ایک لیکچر کے دوران متعارف کرایا، اور ۱۹۵۰ میں اسے جاپان کے قومی آثار میں درج کیا گیا۔

یہ ہند رائٹنگ  جو پہلے بہت معمولی نظر آتی تھی، اب ایران اور جاپان کے درمیان ثقافتی تعلقات کی واحد تاریخی دستاویز ہے۔

تقریباً یہ  دستاویز شیخ سعدی کی جوانی  کے دور کی ہوسکتی ہے کیونکہ  شاہنامہ دو صدیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: