ایران اورپاکستان کا میڈیا اورثقافتی شعبوں میں تعاون کیلئے مختلف منصوبوں کے اجراء پراتفاق
اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی میڈیا کے نائب ثقافتی عہدیدار آقائے واحد جلیلی نے ایران میں پاکستانی سفارتخانے کی پریس، ثقافتی، تعلیمی اور سیاحتی قونصلر مسز عنبرین گل شاہد سے ملاقات کی اس دوران انہوں نے کہا: ایرانی قومی میڈیا نے میڈیا کے اس انقلابی دورمیںاسلامی ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کو ترجیح دی ہے۔
ملاقات کے دوران انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین میں واضح طورپر لکھا ہے کہ اسلامی ممالک کے ثقافتی اتحاد کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیئے۔انہوں نے مزید کہا: ایران اور پاکستان کے عوام کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے ہمدردی اور قربت اور دونوں ممالک کے ثقافتی ورثے کی بہت سی مشترکات کے بائوجود دونوںاسلامی اوربرادار ہمسایہ ملکوں کے عوام کے درمیان ثقافتی تعلقات قابل قدر نہیں ہیں۔
آقائے جلیلی نے مزید کہا: دونوں ممالک کے ذرائع ابلاغ کو چاہیے کہ وہ بہت جلد دونوں ممالک کے درمیان موجود ثقافتی تعلقات کی اس پسماندگی کا ازالہ کرے۔
آقائے واحدجلیلی نے پاکستان میں فارسی زبان کی تاریخ کو اس ملک کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی کا ایک اورذریعہ قراردیتے ہوئے کہا: بدقسمتی سے ایرانی معاشرہ پاکستان میں میڈیا اور آرٹس کے میدان میں موجود استعداد کے بارے میں کماحقہ علم نہیں رکھتا اوریہی صورت حال پاکستان کا بھی ہے۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان میڈیا اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مختلف منصوبوں کو فعال کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا: مثال کے طور پر پہلے مرحلے میں ہم ہفتہ وار اخبار « سروش» اورروزنامہ « جام جم» کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے ثقافتی اور فنکارانہ صلاحیتوں کوثقافتی معاشرہ، فنکاروں اورہنرمندوں تک پہنچانے کے لئے اقدامات کرسکتے ہیں۔
آقائے جلیلی نے پروفیسر عبدالسلام سمیت پاکستان کی دیگرممتاز ثقافتی اور فکری شخصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم مختلف شعبوں میں مسلمان سائنسدانوں اور دانشوروں کو متعارف کرانے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ہم مختلف پروگراموں اور قومی میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کی اعلیٰ علمی اور ثقافتی شخصیات کو متعارف کرانے کے لیے تیار ہیں ۔
قومی میڈیا کے نائب ثقافتی عہدیدار نے فلسطینی کاز کی حمایت اور صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے معاملے میں ثقافتی ہم آہنگی کو بھی دونوں فریقوں کے درمیان میڈیا تعاون کا ایک اور موضوع قرار دیا اور کہا: فلسطین کی حمایت کے معاملے میں پاکستان کے اچھے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ہم اس شعبے میں مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اوراس شعبے میں انجام دینے والے پاکستانی کاموں کا ترجمہ بھی کر سکتے ہیں یا مشترکہ پروڈکشن ہائوس پر بھی کام کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے ایران میں پاکستانی سفارتخانے کی ثقافتی سرگرمیوں کی میڈیا کوریج کو میڈیا تعاون کیلئے ایک اہم سنگ میل قراردیتے ہوئے اعلان کیاکہ نیشنل میڈیامیں سپلائی اور بین الاقوامی میڈیا کے ڈائریکٹر جنرل آقائے غلام رضائی اس میٹنگ میں تجویز کردہ آپریشنل منصوبوں کی پیروی کرنے اور ان کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے ذمہ دار ہوں گے۔
اس موقع پر آقائے غلام رضائی نے تجویز پیش کی کہ میڈیا تعاون کے پہلے مرحلے میں ایک ٹی وی ڈاکومنٹری ہفتہ منعقد کیا جائے تاکہ بہترین ٹی وی کاموں کے تبادلے کے ذریعے دونوں ممالک کو ہر ممکن حد تک ایک دوسرے کے سامنے متعارف کروایا جاسکے۔
اس ملاقات میں محترمہ گل شاہد نے دونوں ممالک کے درمیان میڈیا اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سی ثقافتی مشترکات ہیں لیکن انہیں نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مجوزہ منصوبوں کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی جانب ایک اچھا قدم اٹھایا جائے گا۔
اپنا تبصرہ لکھیں.