• Dec 10 2024 - 16:28
  • 32
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

انسانی حقوق کا عالمی دن اور فلسطین کے مظلوم عوام

ایک صدی سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، تاہم فلسطین کا مسئلہ ابھی تک حل طلب ہے۔ المیہ یہ ہے کہ قابض اسرائیلی فوج جب چاہے، فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا بازار گرم کر دیتی ہے اور ان کے گھروں کو لمحوں میں مٹی کا ڈھیر بنانے میں دیر نہیں لگاتی جبکہ انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اس ظلم و بربریت کے سامنے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔

غاصب اسرائیلی فوج کے ظلم و بربریت کے باعث فلسطین میں کہیں والدین اپنے معصوم بچوں کے لاشے اٹھائے نظر آتے ہیں تو کہیں معصوم بچے اپنے والدین کی میتوں پر نوحہ کناں !، کہیں بوڑھا باپ اپنے جوان بیٹے کے لاشے کو کندھا دیتے نظر آتا ہے تو کہیں جوان بچے اپنے والدین کے دست شفقت سے محروم ہوتے نظر آتے ہیں۔ الغرض ہر طرف ظلم و ستم کا بازار گرم ہے .

سلام ہو فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام کی ہمت کو۔ اس طویل عرصے میں ان کی جرات، حوصلے، یا برداشت میں کبھی کمی نہیں آئی۔ نسل در نسل جنازوں کو کندھے دیتے، اپنے پیاروں کے لاشے اٹھاتے اور کھنڈرات میں تبدیل اپنے گھروں کا منظر دیکھتے گزر گئے، مگر قابض اسرائیلی حکومت اور فوج کے ظلم و ستم کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں اور اپنی ثابت قدمی سے دشمن کو پسپا کر رہے ہیں

اس عرصے کے دوران، وہ ممالک جو اپنے آپ کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے علمبردار سمجھتے ہیں، اپنے آپ کو خاموش تماشی کی تصور پیش کررہے ہیں . غاصب اسرائیلی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران 45 ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو شہید کیا ہے، جن میں تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں .یہ بے گناہ انسان صرف اس جرم میں مارے گئے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین کی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اور وہاں عزت و آزادی کے ساتھ جینے کی خواہش رکھتے ہیں.

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: