اسلامی ثقافت اور ابلاغ کی تنظیم کا صیہونی رژیم کو جواب کے متعلق بیانیہ:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
و سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون( سوره مبارکه شعرا آیه 227)
دمشق میں ہماری مملکت کے سفارت خانے کی عمارت پر صیہونیوں کے نامردانہ حملے کے جواب میں انقلاب اسلامی کی سپاہ پاسداران کے قابل فخر آپریشنز بین الاقوامی قوانین اور قواعد کے فریم ورک میں رہتے ہوئے ایک سوچا سمجھا قدم تھا۔
اور یہ قدم ان دلاوروں کی حمیت اور غیرت کا مصداق تھا کہ جو انسانیت کے بدترین دشمن کے مقابلے میں کسی قسم کی کمزوری اور نا طاقتی کو قبول نہیں کرتے۔
صیہونی دشمن کے مقابلے میں اسلامی ایران کے سچے وعدے کا پورا ہونا سب سے پہلے تو تمام دنیا کی حفاظت اور نگہ داری کے حوالے سے تھا اور دوسرے اس غیر شرعی گروہ، اس کے حامیوں اور اس کے مہروں کے پیغام کے مقابلے میں ایک پیغام تھا۔
رھبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کی نماز عید فطر کے خطبے میں اس قدس پر قابض اس سفاک گروپ تنبیہ کے لیے قطعی اور صریح تاکید فرمائی تھی اور یہ دھمکی فوری طور پر اور اس سطح پر، جہاں اس رژیم کی فوج اور موساد تصور بھی نہیں کر سکتے تھے، تعبیر پا چکی ہے۔
اسلامی ایران کی حالیہ داستان کی تخلیق یعنی اس قابل فخر آپریشن سے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی مسرت اور غاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کی مایوسی اور الجھنیں اسلامی انقلاب کے بیانیے کو مستحکم کرنے اور مقاومت کے مدار کی تشکیل کا پھل ہے۔