ابراہیم رئیسی عاجزی اور مزاحمت کا ایک مجسمہ
سید ابراہیم رئیسی کی ابتدائی زندگی اہم چیلنجوں سے عبارت تھی۔ پانچ سال کی چھوٹی عمر میں اپنے والد کو کھونے کے بعد، اپنے خاندان کی کفالت کے لیے چھوٹی عمر سے ہی سخت محنت کرنی پڑی۔ ان کا بچپن اسکول میں کام کے ساتھ توازن قائم کرنے، فٹ پاتھوں پر سامان بیچنے اور پولٹری فارم میں کام کرنے میں گزرا۔ شاید یتیمی، مزدوری اور غربت کے ان تجربات نے ان کے اندر انصاف، محروموں اور مظلوموں کے لیے ہمدردی کا گہرا جذبہ پیدا کر دیا۔