ھفتہ وار "ایران شناسی (IRANOLOGY)"
اس ہفتہ کے سلسلہ وار ایران شناسی (IRANOLOGY) میں پیش خدمت ہے:
''ایرانی موسیقی کی دھنیں اورآلات کے بارے میں معلومات۔امید کرتے ہیں کہ قارئین کو پسندآئیں گے اوراپنی قیمتی آراء اورتجاویز سے آگاہ کریںگے۔
بنیادی طورپرایرانی آلات موسیقی کو دوحصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک ایران کے آلات موسیقی اوردوسرا ایران کے گردو نواح اورمضافات کے آلات موسیقی۔
ایرانی روایتی موسیقی میں مختلف آلات استعمال کیے جاتے ہیں، اور ان آلات کی قسم شاید زیادہ تر ممالک کے روایتی آلات سے زیادہ ہے۔ ایران ہمیشہ ثقافت اور فن کا گہوارہ رہا ہے اور موسیقی کا ثقافت اور فن سے دیرینہ تعلق ہے۔
ماحول میں سننے والی آوازیں دراصل موسیقی کی پہلی آوازیں ہیں جیسے سمندر اور آبشار کی آواز، ہوا کی آواز، درخت کے پتوں کا ٹکرانا، پرندوں کا چہچہانا وغیرہ۔
قبل از تاریخ دور (لکھنے اور زبان سے پہلے) کے انسان فطرت کی آواز کو اپنے نرخرہ کے ذریعے دہرانے کی کوشش کرتے تھے ۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے جانوروں کے سینگوں یا کھوکھلی ہڈیوں، درختوں کے کھوکھلے تنوں، یا سمندری مخلوق کے خول میں پھونک مار کر مضبوط آوازیں پیدا کرنا شروع کردیا ۔ بنیاد ی طورپر ان آوازوں کو خطرے کے اعلان، اطلاع رسانی، خفیہ اورراز کی باتین ایک دوسرے کو پہنچانے یا دشمنوں اور جانوروں کے دلوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔زمانے کے ساتھ آواز میں بہتری لانے اوران کی الگ پہچان بنانے کیلئے مختلف آلات بنانے لگے اور رفتہ رفتہ یہ آلات بہتر ہوتے گئے اور آج مکمل آلات بن گئے ہیں۔
٭تار
ایک غیر معمولی اور جادوئی آواز کے ساتھ روایتی ایرانی آلات میں سے ایک ہے۔روایتی ایرانی آلات میں سر فہرست جو آلہ ہے وہ « تار» ہے۔ فارسی زبان میں تار کا مطلب رسی ہے۔ یہ آلہ شیراز کے شہراسرارمیں ایجاد کیا گیا تھا اور بلاشبہ یہ سب سے جادوئی ایرانی آلہ ہے۔ اخروٹ یا شہتوت کی لکڑی تار بنانے کے لیے استعمال ہونے والا اہم مواد ہے۔
ان لکڑیوں کومیمنے کی چمڑی اور دھاتی تاروں کے ساتھ ملا کر غیر معمولی تار والا آلہ بنایا جاتا ہے۔ منحنی خطوط اور ہموار کناروں سے اس کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اوریہ موسیقار آسانی سے پکڑنے میں مدد ملتی ہے۔
تھریڈ کو دیکھنا ایک شاہکار دیکھنے جیسا ہے۔ اصل جادو اور خوبصورتی تب ہوتی ہے جب فنکار تار کو اپنے سینے کے قریب رکھتا ہے اور موسیقی بجانا شروع کرتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نوٹ فنکار کے دل سے نکل کر اس کے ہاتھ سے نکلتے ہیں۔
ٔ٭سہ تار (گٹار): یہ مضرابی تاروں پرمشتمل ایک آلہ موسیقی ہے اوریہ لکڑی، دھات اور تار نیلون کے دھاگے سے بنا ہوا ہے۔ موسیقار « سہ تار» کو افقی طور پر ران پر رکھتا ہے اور بائیں ہاتھ کی انگلیوں کے ذریعے تاروں کو حرکت دیتا ہے۔سہ تار ایک خوبصورتی کے ساتھ ایک روایتی سازہے ۔ایرانی آلات موسیقی میں، اگر آپ مسحور کن آواز تلاش کر رہے ہیں، توسہ تار کی آواز اور راگ سننے کی سفارش کی جاسکتی ہے۔ سہ تارسننا سمندر اور آگ کے کنارے بیٹھنے کے مترادف ہے۔ اگرچہ سمندر کے کنارے پر لگی آگ آپ کو پرسکون کر دے گی، لیکن ساتھ ہی یہ آپ کے دل میں جوش بھی پیدا کرے گی۔
اگرچہ اس آلے کوسہ تار (تین تاروں والا آلہ موسیقی) کہا جاتا ہے، لیکن آپ اس حیرت انگیز ایرانی ساز پر چار تاربھی دیکھ سکتے ہیں۔ 19ویں صدی چوتھی تار شامل کی گئی۔ آج بھی کچھ موسیقار اس آلے کو تین تاروں سے بجاتے ہیں۔
ہلکے وزن کی وجہ سے « سہ تار» کو کھڑے ہو کربھی بجھایا جاسکتا ہے۔اس میں مختلف موٹائی کے ساتھ ۴ دھاتی تاریں ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ چوتھی تار (بم) کو مشتاق علی شاہ نامی سہ تارنواز درویش نے شامل کیا تھا اور پرانے موسیقار اس تار کو مشتاق کے نام سے جانتے ہیں۔
٭بربط (عود)
بربط بھی ایرانی موسیقی کے آلات میں سے ہے۔ بربط کو عربی زبان میں عود کہتے ہیں جو لکڑی، تار یا نیلون کے دھاگے اور ہڈی سے بنا ہے۔ عود ایران میں سب سے اہم اور قدیم آلات میں سے ایک ہے۔ اس کے 10راگ ہیںجودو دو کر کے ہم آواز ہو جاتے ہیں۔
٭سنتور ((Dulcimerروایتی اور مشہور ایرانی ساز:
یہ ایک متساوی الساقین اور متعدد تاروں سے بنایا جاتا ہے۔ اس کی تعمیر میں لکڑی اور دھات کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ آلہ بیٹھ کر بجایا جاتا ہے جبکہ اس کا بڑا حصہ موسقیارکے سامنے افقی طور پر ہوتا ہے۔ موسیقار اسے دوڈنڈا نما لکڑویں کی مدد سے بجاتا ہے۔ جب آپ سنتورسنتے ہیں تو آپ کے کان میں یہ مسحورکن آوازکی رس گھول دے گا۔اس دوران اگر آپ اپنی آنکھیں بند کریں گے تو اپنے آپ کو جنت میں تصور کریں گے۔ سنتورکی مسحور کن آواز آپ کے مزاج کو آسانی سے بدل سکتی ہے اور آپ کو ایک عرفانی سفر پر لے جا سکتی ہے۔
سنتور سنتے ہوئے کبھی کبھی آپ کو ایسی اداس دھنیں سنائی دیتی ہیں کہ آپ کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ بعض اوقات کچھ دھنیں آپ کے دل میں خوشی پیدا کریں گی۔
٭چنگ فارسی(پرشین ہارپ) آرام دہ دھنیں بجانے کا ایک روایتی آلہ
اگر آپ کلاسیکی موسیقی جاننے والے ہیں، تو آپ جانتے ہیں کہ روایتی ہارپ (چنگ فارسی) کی آواز کی دھن کتنی خوبصورت اور پرامن ہے۔ ہارپ کی آواز سننا آپ کو خوابوں کی دنیامیں لے جاتا ہے۔ جب آپ فنکار کے ہاتھوں کوہارپ (چنگ) کی تاروں کو چھوتے ہوئے دیکھتے ہیں، تو آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کے دل کی ڈھڑکنیں بڑھ جائیں گی۔ کچھ عرصہ تک ہارپ کا استعمال کم ہو گیاتھا تاہم، آج کل بہت سے فنکار اپنی پرفارمنس میں ہارپ کو زیادہ استعمال کرکے ایرانی موسیقی میں اس شاندار آلے کو واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
٭سازقانون: سب سے دلچسپ روایتی ایرانی آلات میں سے ایک ہے۔
ایرانی موسیقی کے آلات میں سے ایک ساز قانون ہے اوریہ لکڑی، چمڑا، دھات، ہڈی اور تار کا استعمال سے بنایاجاتاہے۔ یہ زمین پر بیٹھ کربجایا جاتا ہے ۔
٭ساز نی (بانسری)
« نے» سازایرانیقدیمآلاتمیںسےایکہےاوریہسرکنڈےکےپودےسےبناہوتاہے۔چھگرہاورہفتبندپرمشتملہےاسیلیےاسےساتتاروںوالاسرکنڈاکہاجاتاہے۔اسکوبجاتےوقتسرکنڈےکےمنہسےہواداخلہوتیہےاورسوراخوںپرانگلیرکھنےاوراسکےذریعےہواکےدبائوکوتبدیلکرنےسےمختلفآوازیںپیداہوتیہیں۔
٭نی انبان (انبان بانسری) ایران کا ایک اور روایتی اور مقامی آلہ موسیقی
جو اصلی اور قدیم مقامی موسیقی کی تلاش میں ہیں، ان کیلئے « نی انبان» بہترین روایتی ایرانی ساز ہے۔ یہ ایرانی آلہ ایران کے جنوب میں خاص طور پر بوشہر میں استعمال ہوتا ہے۔اگرچہ اس ساز کی ظاہری شکل خوبصورت نہیں ہے، لیکن اس کے ساتھ جو راگ بجا سکتے ہیں وہ جنوبی ہوا کی طرح گرم ہے۔ آپ اس بانسری کی دھنیں کو گھنٹوں سن سکتے ہیں لیکن پھر بھی مزید سنناپسندکریںگے۔
٭کمانچہ
کمانچہ ایرانی موسیقی کے آلات میں سے ایک ہے، جو لکڑی، لیدر، ہڈی اور دھات سے بنے ہیں۔ اس کی لمبائی تقریبا ۷۵ سینٹی میٹر ہے۔ یہ آلہ بیٹھ کرچلایا جاتا ہے اور اسے موسیقارکے بائیں ہاتھ میں عمودی طور پر رکھا جاتا ہے۔
٭ساز قیچک:
قیچک بھی ایرانی موسیقی کے آلات میں شامل ہے جو لکڑی، چمڑے اور دھات سے بنا ہے۔ یہ ساز ایران کے مختلف علاقوں کی موسیقی میں استعمال ہوتا ہے اور یہ کمانچہ کی طرح ہی بجایا جاتا ہے ۔ یہ آلہ تقریبا ۵۶ سینٹی میٹر لمبا ہے۔ عام قیچک کے تاروں کی ٹیوننگ مخصوص نمبر پرہوتا ہے جبکہ تیسرے اور چوتھے تار کی ٹیوننگ مختلف پوزیشنوں میں تبدیل کی جا سکتی ہے۔
٭رباب
رباب موسیقی کے مشہورآلات میں سے ایک ہے جو لکڑی، لیدر اور تار یا نیلون کے دھاگے سے بنا ہے۔ یہ ایران کے علاقوں کے قدیم ترین ایرانی موسیقی کے آلات اوردھنوں میں سے ایک ہے جس کے آثار ادب اور مجسمہ سازی میں دیکھے جا سکتے ہیں۔رباب کی چھ اہم اوربنادی دھنیں ہیں۔
٭تمبک
ایرانی موسیقی کے سب سے مشہور آلات میں سے ایک تمبک ہے۔ تمبک ایک ضرب لگانے والاآلہ ہے جس کا دوسرا نام ضرب ہے۔ یہ اخروٹ یا شہتوت کی لکڑی سے ایک ٹکڑے کو دو حصوں میں بنایا جاتا ہے: « تنہ» جو کہ موٹائی پر مشتمل ہے دوسرا حصہ « نفیر» جوکہتنہکینسبتپتلاہے۔
٭دف، دایرہ، دایرہ زنگی
دف ایک ٹکرانے والا آلہ ہے جو لکڑی، چمڑے اور دھات سے بنا ہوتاہے۔ گول شکل میںہوتا ہے اور تقریبا ۶۰ سینٹیمیٹرہے۔
٭دایرہ
یہ دف کی ایک چھوٹی قسم ہے۔
٭دایرہ زنگی
اس میں لکڑی کا ایک سرکلر شکل ہے ۔
اپنا تبصرہ لکھیں.