ہم وطنوں، فوجی کمانڈروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے چالیسویں یوم شہادت کے موقع پر رہبر معظم کا ایرانی قوم کے نام پیغام۔
ہم وطنوں، فوجی کمانڈروں اور ایٹمی سائنسدانوں کے چالیسویں یوم شہادت کے موقع پر رہبر معظم کا ایرانی قوم کے نام پیغام۔ ظالم اور مجرم صیہونی حکومت کے ہاتھوں ہم وطنوں، فوجی کمانڈروں اور ملک کے ممتاز ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کے چالیسویں دن پر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کیا۔

ظالم اور مجرم صیہونی حکومت کے ہاتھوں ہم وطنوں، فوجی کمانڈروں اور ملک کے ممتاز ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کے چالیسویں دن پر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
اے قابل فخر قوم ایران!
ہمارے پیارے ہم وطنوں کے ایک گروپ کی شہادت کا چالیسواں یومِ شہادت آن پہنچا ہے، جن میں فوجی کمانڈر اور ممتاز ایٹمی سائنسدان بھی شامل ہیں۔ یہ دھچکا ظالم اور مجرم صہیونی حکمران گروہ نے دیا ہے جو ایرانی قوم کا ناپاک اور ضدی دشمن ہے۔ بلاشبہ باقری، سلامی، راشد، حاجی زادہ، شادمانی جیسے عظیم کمانڈروں اور دیگر فوجی جوانوں اور سائنسدانوں سمیت شہید تہرانچی، عباسی اور دیگر سائنسدانوں کا نقصان ہماری قوم کے لیے بہت بھاری ہے۔ لیکن نادان اور ناعاقبت اندیش دشمن اپنا مقصد حاصل نہ کر سکا۔ مستقبل ظاہر کرے گا کہ عسکری اور سائنسی تحریکیں ماضی کی نسبت زیادہ تیزی سے بلند افق کی طرف بڑھیں گی، انشاء اللہ۔
ہمارے شہداء نے یہ راستہ خود چنا ہے اور وہ شہادت جیسے اعلیٰ مقام کے حصول کے بے قرار تھے اور آخر کار انہوں نے وہ مقام حاصل کر ہی لیا ہے جس کیلئے وہ تمام تر قربانیاں دینا چاہتے تھے۔ وہ تو سعادت مند ہیں،لیکن یہ بد قسمتی ایرانی قوم کے لیے بہت سخت، تلخ اور انتہائی بھاری ہے، خاص طور پر ان شہداء کے خاندانوں اور خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو انھیں قریب سے جانتے ہیں۔
اس واقعے میں کچھ روشن نشانیاں بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ سب سے پہلے، زندہ بچ جانے والوں کی برداشت، صبر اور جذبے کی قوت، جو اسلامی جمہوریہ ایران کی کے علاوہ اس نوعیت کی کہیں نہیں دیکھی گئی۔ دوسرا، شہداء کی کمان میں تنظیموں کی استقامت اور مقاومت، جس نے اس بھاری دھچکے پر انہیں مواقع سے محروم نہیں ہونے دیا اور ان کی تحریک میں تعطل پیدا نہیں کیا۔ اور تیسرا یہ کہ ایرانی قوم کے معجزانہ استقامت کا جلال، جو اتحاد اور روحانی قوت بن کر ابھرا اور لوگوں کا میدان میں متحد ہو کر کھڑے ہونے کا پختہ عزم۔ دیکھنے کو ملا اس واقعے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک بار پھر اپنی بنیاد کی مضبوطی کا مظاہرہ کیا۔ اگر چہ ایران کے دشمن بھی سرد آہنی ہاتھوں سے وار کر رہے ہیں،مگر اسلامی جمہوریہ ایران بھی روز بروز مضبوط ہوتا جائے گا، انشاء اللہ،
اس الہی کامیابی کے ساتھ۔
یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اس سچائی کو نظر انداز نہ کریں، اور اس کام کو جو یہ ہمارے کندھوں پر ڈالا گیا ہے۔ قومی یکجہتی کو برقرار رکھنا ہم میں سے ہر ایک کا فرض ہے۔ تمام شعبوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں ضروری سرعت سائنسی اشرافیہ کا فرض ہے۔ ملک و قوم کی عزت و ناموس کو برقرار رکھنا مقررین اور ادیبوں کا بھر پور فریضہ ہے۔ ملک کو قومی سلامتی اور آزادی کے تحفظ کے ذرائع سے لیس کرنا فوجی کمانڈروں کا فرض ہے۔ سنجیدگی، پیروی، اور ملک کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانا تمام انتظامی اداروں کے فرائض میں شامل ہے۔ روحانی رہنمائی، دلوں کو روشن کرنا اور لوگوں کو صبر، سکون اور ثابت قدم رہنے کی نصیحت کرنا علماء کرام کے فرائض ہیں۔ اور انقلابی جوش و جذبے کو بچانا ہم میں سے ہر ایک کا خاص طور پر نوجوانوں کا فرض ہے۔ اللہ پاک سب کو کامیابی عطا فرمائے۔
سلام ہو ایرانی قوم پر اور سلام ہو شہید جوانوں پر، شہید ہونے والی عورتوں اور بچوں پر اور تمام شہداء اور ان کے سوگواروں پر۔
آپ پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت ہو۔
سید علی خامنہ ای
25جولائی 2025ء
اپنا تبصرہ لکھیں.