• Nov 27 2023 - 10:16
  • 106
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

جنگ بندی؛ حماس فاتح یا مجبور ؟

7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمت سے انٹلی جنس کے شعبے میں صیہونی حکومت کی سخت ہزیمت کے بعد، قیدیوں کی رہائی کو سیاسی میدان میں صیہونی حکومت کی دوسری بڑی شکست قرار دیا جا سکتا ہے۔

صیہونی حکام نے مختلف طریقوں سے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ غزہ کو خاک میں ملا دیں گے اور حماس کے پوری طرح سے خاتمے تک، اپنے حملے جاری رکھیں گے۔

نیتن یاہو نے بارہا کھل کر کہا تھا کہ " تمام یرغمالیوں " کی رہائی سے قبل کسی طرح کی " جنگ بندی " کا کوئی سوال ہی نہیں ۔ یہاں تک کہ اسرائیلی فوجی حکام نے واضح کیا تھا کہ عبوری جنگ بندی بھی حماس کی مدد ہے اور وہ اسے بھی قبول نہیں کریں گے۔

حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز پر غور ہو رہا تھا وہ بھی 8 اکتوبر سے! بلکہ اس سے بھی زیادہ پر کشش تجاویز تھیں اور اسرائیل نے 45 دنوں کی جنگ کے بعد حماس کی ایک تجویز قبول کر لی ہے۔

اسرائیل پہلے دن سے ہی اشارتا یہ کہتا رہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق، ہار کی طرح ہے اور صیہونی حکام ہمیشہ " تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط آزادی" اور " تمام یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کے خاتمے تک حملے جاری رکھنے "  کی بات دوہراتے تھے۔

اب کیا ہوا ؟ اسرائیل، قیدیوں کو حملوں سے رہا نہیں کرا پایا بلکہ آخر میں قیدیوں کے تبادلے کی حماس کی تجویز کو قبول کرنے پر مجبور ہو گیا، وہ بھی کچھ یرغمالیوں کے بدلے۔

قیدیوں کے تبادلے کا طریق کار بھی قابل غور ہے۔ ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 3 فلسطینی قیدی آزاد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایندھن اور ضروری اشیاء سے لدے ٹرک بھی غزہ میں داخل ہو گئے ۔

صیہونی حکام کا حد درجہ غم و غصہ، قیدیوں کے تبادلے کے طریق کار پر صیہونی سیاسی دھڑوں کی طرف سے سخت تنقید اور اسی طرح رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں، ان کے اہل خانہ اور فلسطینی قوم کی بے پناہ خوشیاں، سب کی سب اس بات کا ثبوت ہیں کہ صیہونی حکومت کو 45 دنوں کے اندر دوسری بڑی شکست کا مزہ چکھنا پڑا ہے۔

قیدیوں کے تبادلے کی شکل میں ملنے والی شکست اور فلسطینیوں کی خوشیوں کی وجہ سے صیہونی حکام کا غصہ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے داخلہ سیکوریٹی کے وزیر نے  قیدیوں کی رہائی پر مقبوضہ بیت المقدس میں جشن اور خوشی منائے جانے کو " دہشت گردی " کی حمایت سے تعبیر کیا ہے۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: