21، اسفند 11,مارچ یوم حکیم نظامی گنجوی
حکیم نظامی گنجوی چھٹی قمری صدی کے عظیم فارسی شاعر اور افسانہ نگار
نظامی گنجوی ایرانی زبان و ادب کی تاریخ میں ایک اعلی مقام رکھتے ہیں ۔ ان کا اصل نام " الیاس تھا جبکہ " نظامی " ان کا تخلص ۔ ان کے اجداد عراق کے رہنے والے تھے جہاں سے وہ ہجرت کرکے ایرانی سرزمین پر آ کر آباد ہو گۓ ۔ نظامی ایران کے شہر " گنجہ " میں ہی پیدا ہوۓ جس کے بعد انہوں نے تقریبا اپنی ساری عمر اسی شہر میں گزاری ۔ وہ فارسی کے علاوہ عربی زبان میں بھی مہارت اور کمال رکھتے تھے ۔ وہ بہت ہی سادہ اور نیک انسان تھے جنہوں نے اپنی ساری عمر تقوی ، پاکبازی اور سادگی میں گزاری ۔ سادہ اور اصولوں کا پابند انسان ہونے کی وجہ سے انہوں نے شاہی درباروں سے وابستہ رہنے اور مدحیہ قصائد لکھنے سے اجتناب کیا ۔ انہوں نے مثنوی لکھنے میں کمال حاصل کیا اور مثنوی میں ان کو ایک اعلی مقام حاصل تھا ۔ بڑے بڑے شعراء نے فن شعر اور داستان سرائی میں نظامی کی فضیلت کا اعتراف کیا ہے ۔ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اساتذہ سخن نے بھی آپ کے اشعار کو زیرنظر رکھا ہے ۔
نظامی گنجوی کو اصل شہرت ان کی مثنوی سرائی کی وجہ سے ہی نصیب ہوئی ۔
مخزن الاسرار ، خسرو شیریں، لیلی و مجنوں ،ہفت پیکر و اسکندر نامہ نظامی گنجوی کے ایسے شاہکار ہیں جو " پنج گنج " کے نام سے مشہور ہوۓ ۔