کریسچن اسٹڈی سینٹر، راولپنڈی کے زیرِاہتمام ’’اسلام کی نظر میں پُرامن بقائے باہمی کے اصول‘‘ کے عنوان سے ایک اہم سیمینار کا انعقاد
خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی کے سربراہ ڈاکٹر مہدی طاہری نے خصوصی شرکت کی۔

کریسچن اسٹڈی سینٹر، راولپنڈی کے زیرِاہتمام ’’اسلام کی نظر میں پُرامن بقائے باہمی کے اصول‘‘ کے عنوان سے ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی کے سربراہ ڈاکٹر مہدی طاہری نے خصوصی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر طاہری نے اسلام میں رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی کی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے مابین باہمی احترام اور مکالمے کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا : دو مختلف ثقافتوں میں زندگی گزارنا محض جغرافیائی تبدیلی نہیں بلکہ ایک سماجی اور تہذیبی تجربہ ہے، جو ہمیں ایک دوسرے کے چیلنجز اور مواقع کو سمجھنے کا موقع دیتا ہے۔ ڈاکٹر طاہری نے پاکستان کے سماجی و ثقافتی ماحول کو سراہتے ہوئے کہا: جب میں اسلام آباد یا راولپنڈی کی گلیوں میں فارسی زبان میں لکھے بورڈز دیکھتا ہوں یا حافظ شیرازی اور علامہ اقبال کے اشعار سنتا ہوں، تو اپنے وطن جیسا محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ میں پائے جانے والے منفی تاثر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات میڈیا کے بیانیے اصل حقیقت سے مختلف ہوتے ہیں، جنہیں بہتر باہمی روابط اور مکالمے کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔ ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی اور ادبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فارسی اور اردو ادب، مشترکہ روحانی اقدار اور تہذیبی مماثلتیں دونوں اقوام کو قریب لاتی ہیں۔ ڈاکٹر طاہری نے بین المذاہب مکالمے کو امن و ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام مستقبل کے لیے امید کی کرن ہیں۔ انہوں نے کہا: ایران کی قدیم تہذیب نے ہمیشہ مختلف ادیان اور اقوام کو ایک ساتھ رہنے کا تجربہ دیا ہے، جو ایرانی معاشرے کی اہم خصوصیت ہے۔
اپنا تبصرہ لکھیں.