• Apr 6 2023 - 16:08
  • 159
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

مسجد الاقصی میں صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے

اسلامک کلچر اینڈ کمیونیکیشن آرگنائزیشن کی تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی ثقافت اور مواصلاتی تنظیم نے مسجد الاقصی میں صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جو درج ذیل ہے۔

بسمہ تعالی

مسجد اقصی میں قدس پر قابض حکومت کا حالیہ جرم، جس کے نتیجے میں مسلمانوں کے قبلہ اول میں روزہ دار فلسطینی معتکفین کو زخمی اور گرفتار کیا گیا، جس کے باعث دنیا کے سامنے اس ناجائز حکومت کی موروثی بربریت کا ایک اورپردہ چاک ہواہے ۔

گویا صیہونی حکومت کے لیڈروں نے اندرونی زوال اورسقوط کے آثار ظاہر ہونے پر، فلسطینیوں کو دبانے اور شام اور دیگر علاقوں پر مذموم حملوں کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں سوچاہے!

بلاشبہ یہ تمام معاملات قابض رژیم کی تباہی کی علامتیں ہیں جس کی بنیاد شروع ہی سے قبضے، خونریزی اور جرائم کی بنیاد پر رکھی گئی تھی اور مغرب کی مصنوعی سانس کے ذریعے اپنی مذموم زندگی کو جاری رکھا ہوا ہے۔

آج مقبوضہ سمیت داخلی اوردیگر علاقوں میں اس قدر مایوسی پھیل چکی ہے کہ اس صہیونی حکومت کے جرائم کے مستقل حمایت کرنے والے  بھی اس کی کم سے کم بقا کے بارے میں بھی شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں۔

مستقبل قریب میں اسرائیل کے زوال کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حقیقت پسندانہ اور دستاویزی پیشین گوئی انہی حقائق پر مبنی ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ خدا کے وعدے کے مطابق مظلوم فلسطینی قوم عنقریب قدس شریف کو وقت کے شیاطین کے چنگل سے آزاد کروا کر صیہونی غاصبوں کے خلاف برسوں جاری جدو جہد کے ثمرات سے بہرہ ورہوگی۔

اسلامی ثقافت اور ارتباطات کی تنظیم القدس شریف پر قابض صہیونی حکومت کی طرف سے بے دفاع فلسطینی روزہ داروں اورمعتکفین کے خلاف کیے جانے والے حالیہ جرم کی شدید مذمت کرتی ہے اور وہ بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مسلسل جرائم کی مرتکب اور غاصب صیہونی حکومت کی حمایت ختم اورجرائم کی روک تھام کے لئے اپنا کرداراداکریں۔

آج دنیا فلسطینیوں کے خلاف تل ابیب کے جرائم کی نوعیت اور شکل کو پہلے سے کہیں زیادہ درک کرتی ہے اور بین الاقوامی قانونی اور سیاسی حکام سے ان جرائم کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی توقع رکھتی ہے۔

 

تعلقات عامہ اسلامک کلچر اینڈ کمیونیکیشن آرگنائزیشن

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: