• Jan 19 2024 - 16:48
  • 61
  • مطالعہ کی مدت : 4 minute(s)

خلیج فارس میں واقع جنت نظیر جزیزہ اورمینگروو جنگل

 

قشم میں واقع مینگروو جنگل ایک پراسرار جنگل ہے جب آپ اس جنگل کو دیکھیں گے تب بھی آپ کو یقین نہیں آئے گا کہ ایسا جنگل زمین پر موجود ہے۔ مینگروو کے جنگلات کو زمین پر خدا کی فطرت کا شاہکارقرار دیا جاسکتا ہے، جو ایران کے سب سے خوبصورت جزیروں میں سے ایک، جزیرہ قشم میں موجود ہیں اورقشم ایران کے سر فہرست سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے ۔ مینگروو کے جنگلات دنیا بھر میں مشہورہونے کی وجہ سے سالانہ ان گنت سیاح اس جنگل کا رخ کرتے ہیں اوریہاں کئی دن قیام کرکے قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

قشم مینگرو و جنگل کہاں واقع ہے؟

قشم مینگرووجنگل صوبہ ہرمزگان اورجزیرہ قشم کے درمیان و اقع ہے جسے آبنائے خوران بھی کہا جاتا ہے یہ علاقہ جنگلات کا مسکن ہے اورکے سب سے اہم حیاتیاتی ذخائر میں شمار ہوتا ہے ۔

مینگروو کے جنگل کی طرف جانے والا راستہ:

قشم شہر، جزیرہ قشم کے مشرقی حصے میں واقع ہے اور مینگروو کے جنگلات جزیرہ قشم کے مرکزی ساحل کے پانیوں میں واقع ہیں۔ لہذا، آپ کو مینگروو کے جنگل کی طرف جاتے ہوئے پہلے جزیرے کے بیچ سے گزرنے والی روڈ « گورزین» سے گزرنا ہوگا۔

قشم مینگروو جنگل کا تعارف:

جب خلیج فارس کے پانی کی سطح نیچے جاتی ہے اور مینگروو کے جنگلات پانی سے باہر آتے ہیں اس دوران اگر آپ قشم کے جنگلات کی سیر کے لئے اس علاقے میں موجود ہوں تو فلموں کے مناظرآپ کے سامنے آئیں گے۔

مینگرودراصل درختوں کی ان اقسام میں سے ایک کادرخت کا نام ہے اوریہ « مینگروو پلانٹ کمیونٹی» میں شامل ہے۔ مینگروو کے درخت ۳ سے ۶ میٹر اونچے ہوتے ہیں اور ساحلی علاقوں کے کھارے پانی میں اگتے ہیں۔ جب سمندر ی پانی کی سطح کم ہوتی ہے تو یہ درخت پانی سے باہر نکل آتے ہیں اور جب سمندر میں پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے تو پانی کے نیچے جا کر سمندر میں چھپ جاتے ہیں۔

جب پانی اپنی کم‌ ترین سطح پر ہوچلاجاتا ہے تو آپ کو پانی میں بہت سی لکڑیاں نظر آئیںگی جس سے مینگروو اگے ہیں۔ ان لکڑیوں کو کسی نے پانی کی سطح پر نہیں رکھا، یہ درحقیقت مینگروو کے درختوں کی جڑیں ہیں اوراسی سے مینگرو و کے پودے اگتے ہیں اوریہ سلسلہ سالوں سال سے جار ی ہے۔

مینگروو کے جنگلات کے بڑھنے اور سرسبز ہونے اور آج تک خشک نہ ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں، جن میں سب سے اہم اس خطے کی  آب و ہوا ہے، جو مینگروواوردیگر درختوں کے نشوونما کے لیے موزوں ہے اور ان کی نشوونما کرتی ہے۔

1359 (ش) سے پہلے قشم مینگروو جنگل کا رقبہ تقریبا ۸۲.۳۶۰ ہیکٹر تھا بعد میں اس میںکا اضافہ ہوا ہے اور اس کا موجودہ رقبہ ۸۵.۶۸۶ ہیکٹر ہے۔ ۱۳۵۱ میں، اس جنگل کو محفوظ علاقوں میں شامل کیا گیا، اور ۱۳۵۹ میں، اسے ایک قومی پارک قرارد یا ہے۔

قشم مینگروو جنگل کی خصوصیات:

قشم کے جنگل میں بیشتر درختر مینگروو کے ہیں۔ اس درخت کے چمکدار سبز پتے ہیں جو اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔ مینگروو کے درخت نمکین پانی کے درمیان میں اگتے ہیں اور انہیں تازہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان درختوں کے کھارے پانی کے ساتھ عجیب و غریب موافقت کی وجہ ان کی چھال ہے۔ مینگروو کی چھال پانی کو صاف کر سکتی ہے اور اسے تازہ پانی میں تبدیل کر سکتی ہے، جس سے اس کی مسلسل بقا ہوتی ہے۔مینگروو کے درختوں کے پتے بیضوی اور تنگ ہوتے ہیں۔ لیکن سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ مینگروو کا درخت بھی پھل دیتا ہے، اس عجیب و غریب اور مفید درخت سے بادام کی طرح نظر آنے والے پھل سال کے گرم دنوں میں اگتے اور پک جاتے ہیں۔

مینگروو جنگل کی جاندار مخلوق (جنگلی حیات) :

گرمیوں میں ہجرت کرنے والے پرندے مینگروو کے جنگلات میں رہتے ہیں۔ کیونکہ یہ جنگل ان جنگلی حیات کیلئے سب سے موزوں اورمحفوظ مقام ہے یہی وجہ ہے کہ یہ جنگل ان پرندوں کا مسکن بنا ہوا ہے۔

پرندو ں کے علاوہ دیگرجانوروں کی بڑی تعداد اس جنگل کے پانی میں موجود ہے جن میں سانپ کے علاوہ مختلف اقسام مچھلیاں شامل ہیں۔ یہ جنگلات مختلف مخلوقات کے جنم لینے کی جگہ بھی ہیں، اور جزیرہ قشم کے ۸۰ فیصد سے زیادہ جانوروں کی نسلیں ان جنگلات میں افزائش پاتی ہیں۔

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: