• Oct 14 2025 - 16:30
  • 8
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی میں حافظ شیرازی کی یاد میں کانفرنس کا انعقاد

فارسی ادب کے آسمان کے درخشاں ستارے، لسان الغیب حافظ شیرازی کی یاد میں خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، راولپنڈی کے زیر اہتمام ایک ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی میں حافظ شیرازی کی یاد میں کانفرنس کا انعقاد فارسی ادب کے آسمان کے درخشاں ستارے، لسان الغیب حافظ شیرازی کی یاد میں خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، راولپنڈی کے زیر اہتمام ایک ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان بھر سے فارسی زبان و ادب سے وابستہ اساتذہ، محققین، طلبہ و طالبات اور ادبی ذوق رکھنے والے افراد نے حضوری اور آنلاین شرکت کی۔تقریب کا آغاز خانہ فرہنگ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مہدی طاہری کی خوش آمدیدی گفتگو سے ہوا، جس میں انہوں نے حافظ شیرازی کی شاعری کے فکری، عرفانی اور جمالیاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں فارسی ادب کا لازوال سرمایہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حافظ کا کلام انسانی جذبات، روحانیت اور حکمت کی ترجمانی کرتا ہے اور آج بھی دنیا بھر میں اپنی معنویت کے سبب مقبولِ عام ہے۔کانفرنس کے اہم مقرر، یزد یونیورسٹی ایران کے ممتاز استاد ڈاکٹر محمد کاظم کھدویی نے آن لائن خطاب کیا اور حافظ کے عالمی اثرات، بالخصوص برصغیر پاک و ہند میں ان کے مقام و مرتبے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان کے نصاب تعلیم میں حافظ شیرازی شامل ہیں اور ان کے کلام کو اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں باقاعدہ پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شعراء نے حافظ کے اسلوب اور فکر سے متاثر ہو کر اپنی شاعری کو جِلا بخشی، جو فارسی ادب سے گہرے تعلق کی روشن مثال ہے۔تقریب سے نمل یونیورسٹی میں شعبہ فارسی کی سربراہ ڈاکٹر شگفتہ یاسین عباسی نے بھی خطاب کیا، اور حافظ کی شاعری میں پوشیدہ فلسفہ، عرفان اور فکری وسعت پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے حافظ کے اشعار کو نہ صرف فنی اعتبار سے بلند پایہ بلکہ زندگی کے حقائق کی گہرائیوں میں جھانکنے کا ذریعہ قرار دیا۔ڈاکٹر صغریٰ بتول، جو فارسی زبان و ادب کی مشق استاد ہیں، نے حافظ کے کلام پر مفصل اظہارِ خیال کیا۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: