ایک دن فارسی زبان کے ساتھ ..
ہفتہ وار « ایک دن فارسی زبان کے ساتھ» میں آج پیش خدمت ہے
(گزشتہ سے پیوستہ)
1۔بن فعل: فعل کی ہرساخت میں ایک جزء ہوتا ہے جو فعل کے اصل مفہوم کو بیان کرتا ہے اورفعل کے تمام ساخت ثابت ہوتے ہیں ۔
الف: بن ماضی: مصدر میں ن کا ہونا جیسے: رفتن رفت
ب: بن مضارع: امربغیر ب ۔برو ۔۔رو
2۔شناسہ: فعل کا جزء جو مختلف ساخت میں شکل تبدیل کرتا ہے اوراس فرد کی دلالت کرتا ہے جسے شناسہ کہا جاتا ہے۔جسے ام، ای، د، ایم، اید، اند
٭مصدر: ایسا لفظ ہے جو فعل کے مفہوم کا حامل ہوتا ہے تاہم زمانے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے جیسے رفتن
٭مصدر جعلی: کسی وقت اسم (یا عربی مصادرسے) فعل بنایا جائے تو اس فعل کے مصدر کو مصدر جعلی کہا جاتا ہے ۔
مثال کے طوپر: چربیدن (چرپیدن)
فعل کی بناوٹ۔
بناوٹ کے لحاظ سے فعل کی چھ قسمیں ہیں
1۔فعل سادہ: وہ فعل ہے جس کا مصدر ایک لفظ سے زیادہ نہ ہوجیسے گرفتن، آلودن، طلبیدن
2۔وہ فعل جو سابقے سے بنتے ہیں: ایسا فعل ہے جو ایک سابقہ اورسادہ فعل کے ملانے سے وجود میں آتا ہے جیسے برداشتن، فرورفتن۔
3۔مرکب فعل: ایسا فعل ہے جو ایک صفت یا اسم اورایک فعل سادہ کے مرکب سے وجود میں آتا ہے اورکل ملاکرایک معانی دیتا ہے جیسے، زمین خوردن (گرنا)
4۔وہ افعال جو لاحقے کے ساتھ بنتے ہیں: کبھی لاحقے سے ذریعے وجود میں آنے والے افعال اسم کے ساتھ ترکیب پاتا ہے اورمجموعی طورپر ایک ہی معنی کا حامل ہوتا ہے ۔
جیسے: دم درآوردن، سردرآوردن
5۔فعل کی عبارتیں: حرف اضافہ فعل مرکب کی ملاوٹ سے ایک معنی پیدا ہوتا ہے جیسے: ازپا افتادن، بہ کار گرفتن
٭٭زمانے کے لحاظ سے فعل :
٭الف: ماضی کے افعال
1۔ماضی مطلق (سادہ): بن شناسہ ھا: رفتم، رفتی
2۔ماضی نقلی: معمولی صفت (بن ماضیہ) معین افعال۔۔ام، ای، ایم، اید، اند، رفتہ ام
6۔ماضی ابعد: ماضی بعیدماضی نقلی: رفتہ بودم ۔۔۔۔۔ (جاری ہے)
اپنا تبصرہ لکھیں.