• Dec 13 2024 - 14:38
  • 90
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

ایران میں موجود شاندار اور دلکش سیاحتی مقامات

ایران کے حیرت انگیز اور پرکشش سیاحتی مقامات کہاں کہاں اور کس صوبے اور شہر میں واقع ہیں؟ ستاروں کی وادی اور چغازنبیل کس صوبے میں واقع ہیں اور یہ کیوں مشہور ہیں؟

پرسپولیس:
پرسپولیس کو فارسی تہذیب کا گہوارہ اور ایران میں پہلی سلطنت کے دارالحکومت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ہم یہ وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ جب تک آپ ایران کی سیر و سیاحت کے دوران وہاں کے تاریخی مقامات اور بادشاہوں کے محلات کو نہیں دیکھیں گے، آپ کو ایران کی قدیم تاریخ کے بارے میں مکمل معلومات حاصل نہیں ہو سکیں گی۔
پرسپولیس ایران کے قدیم شہروں میں سے ایک ہے، جو کہ تختِ ہخامنشی سلطنت کے دوران ایران کا دارالحکومت تھا۔ یہ تاریخی مقام 1979 میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا.

اپنی منفرد قدرتی خوبصورتی کی بدولت یہ وادی دنیا کے معروف قدرتی پرکشش مقامات میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ اس وادی کو 'ستاروں کی وادی' بنانے میں انسانوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے؛ یہاں جب تیز بارش ہوتی ہے تو اس کی شکل بدل جاتی ہے، اور اس کی دلکشی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے.

چغازنبیل:
چغازنبیل صوبہ خوزستان میں واقع ہے اور ایران کا پہلا مقام ہے جسے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ جاننا دلچسپ ہے کہ چغازنبیل ۱۳ویں صدی قبل مسیح کا ہے۔ اس عمارت کی تعمیر میں پکی ہوئی اینٹوں کا استعمال کیا گیا تھا، جن پر قدیم رسم الخط "خط میخی" میں تحریریں موجود ہیں۔ اس عمارت کی زمینی سطح کے ایک حصے میں ایک بچے کے قدموں کے نشانات بھی دیکھے جا سکتے ہیں.

بابک کا قلعہ:
مشرقی آذربائیجان صوبے میں واقع بابک قلعہ کا دورہ کرنے کے لیے کوہ پیمائی کی مہارت کی ضرورت ہے۔ یہ قلعہ سطح سمندر سے ۲,۳۰۰ سے ۲,۶۰۰ میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور گہری وادیوں میں گھرا ہوا ہے۔ لیکن اگر آپ بلندیوں سے ڈرتے ہیں تو آپ کو اس قلعے کو دور سے دیکھنا چاہیے۔ مذکورہ جگہ کسی زمانے میں عباسی خلفا کے خلاف لڑنے والے خرمیوں کے دینی رہنماؤں کا مرکز تھی۔

چالوس روڈ:
اگر آپ ملک کے شمال میں سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو بہتر ہے کہ چالوس روڈ پر ضرور سفر کریں۔ یہ سڑک اپنے شاندار مناظر، پہاڑی سرنگوں کے ساتھ ساتھ چشموں اور دروں کے لیے مشہور ہے اور اسے ایران کی سب سے خوبصورت سڑکوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

کبوتروں کے گھونسلے:

آج کے دور میں شہر کے بہت سے لوگ کبوتروں کو ایک پریشانی کا باعث سمجھتے ہیں، لیکن یہ جاننا دلچسپ ہے کہ پانچ صدیاں قبل ایران میں کبوتروں کو ان کے فضلے کے باعث بہت قیمتی مخلوق سمجھا جاتا تھا۔ کبوتر کے مینار دراصل کبوتروں کے گھونسلے تھے۔ ان میں سے ہر ایک کبوتر کے گھر میں تقریباً ۱۴,۰۰۰ کبوتریں رہ سکتی تھیں، اور ان کے فضلے کو کھاد کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا.

چک چک:
چک چک ایران کا سب سے اہم زرتشتی مزار ہے جو یزد شہر کے مضافات میں واقع ہے۔ بہت سے زرتشتی ہر سال اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں۔ یزد میں چک چک اور دیگر زرتشتی یادگاروں کا دورہ کر کے آپ زرتشتی رسومات کے بارے میں مزید جان سکتے ہیں.

رودخان قلعہ:
رودخان قلعہ ایک مضبوط فوجی قلعہ ہے جو ساسانی دور میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی ابتدائی تعمیر کے کئی صدیوں بعد دوبارہ مرمت کی گئی۔ اس جگہ کو "ہزار سیڑھیوں کا قلعہ" بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ قلعے تک پہنچنے کے لیے آپ کو ہزاروں قدم چڑھنے پڑتے ہیں.

ہرمز جزیرہ:

اگرچہ ہرمز جزیرہ چھوٹے سائز کا ہے، لیکن یہ ایک جادوئی فطرت اور پرسکون جگہ ہے۔ اس جزیرے کی مٹی میں سرخ، پیلے اور نارنجی رنگوں کی مختلف اقسام شامل ہیں، جو خلیج فارس کے نیلے پانیوں کے بالکل برعکس ہیں۔ اس جزیرے پر ہرن جیسے جانور بھی پائے جاتے ہیں۔ سیر و سیاحت اور فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ ایک جنت ہے.

کاشان کے تاریخی مکانات:
کاشان میں صاف ستھرے تاریخی مکانات موجود ہیں جن کے صحنوں میں پودے اور درخت لگے ہوتے ہیں۔ کاشان کا سفر کرنے کا بہترین وقت موسم بہار میں ہے، اور اس موسم میں آپ کاشان میں گلاب کے پھولوں کے پتے چننے کے لیے سجنے والے سالانہ میلے میں شرکت کر سکتے ہیں۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: