• Oct 11 2024 - 15:33
  • 11
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

آیت اللہ خامنہ ای کی نظر میں حافظ کا مقام

حافظ کے شعر کی خصوصیات

تصویر کشی کی صلاحیت

حافظ کی شاعری کی ایک خصوصیت ان کی تصویر کشی کی صلاحیت ہے اور یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے جس پر کم بحث کی گئی ہے۔

مثنوی میں تصویر کشی ایک آسان اور ممکن چیز ہے، اس لیے آپ فردوسی کی شاہنامے میں تصویر کشی دیکھتے ہیں اور خاص طور پر نظامی کی مثنوی  کی کتابوں میں،انہوں نے فطرت کی ایک خاص انداز میں تصویر کشی کی ہے۔

2۔  ولولہ انگیزی

حافظ کی زبان کی ایک اور خصوصیت اس کا جوش اورولولہ ہے۔ حافظ کی نظمیں خیالات اور جذبے سے بھرپور ہیں۔

بہت سے شعراء کی نظمیں بے جان اورجذبے سے خالی ہیں تاہم حافظ کی شاعری ولولہ انگیزی اورجذبات سے لبریز ہیں۔

غزل گوئی میں یہ(تصویر کشی) کوئی آسان کام نہیں ہے، خاص طور پر جب غزل اعلیٰ مطالب پر مبنی ہو۔

حافظ کی  تصویر کشی کے ساتھ عمدہ زبان میں شاعری اورمطالب کا بیان کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔

3 ۔وسیع موضوعات کا استعمال

ایک اورخصوصیت یہ ہے کہ حافظ کی شاعری جدید موضوعات سے معمور ہے۔

خواجہ نے ماضی کے شاعروں کے موضوعات کو بہترین انداز میں بیان کیا ہے اور اکثر اپنے کلام سے ان کے موضوعات خواہ ان سے پہلے کے فارسی شاعروں جیسے یا ان کے ہم عصر شاعروں مثلاً خوجو اور سلمان ساوجی سے انہوں نے بعض اوقات ایک موضوع لیا ہے اوران سے بہتر اور خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے۔

مختصر اورمنتخب گویی

حافظ کی ایک خاصیت مختصر اورمنتخب گوئی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بعض ابیات یا غزلیات و قصائد جو واضح طور پر شاعر کی خاص حالت یا کسی کی مدح سے متعلق ہیں، دیوان کے باقی حصے میں ایسی جگہ نہیں ملتی جہاں یہ کہا جا سکے کہ اگر یہ بیت نہ ہوتی تو بہتر ہوتا؛ یہ ایسا کام ہے جو بہت سے شاعروں کے دیوانوں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔

شیرین بیانی

روانی اورشستہ و رفتہ ترکیبات کا استعمال،اوربہترین انداز بیان حافظ کی شاعری کی ایک اہم خصوصیت ہے۔

سننے میں خوشگوار موسیقی

حافظ کے الفاظ کی موسیقی اور ان کی شاعری کی سماعت سے ہونے والی خوشگواری ان کی شاعری کی ایک نمایاں خصوصیت ہے۔ ان کے اشعار عام طور پر پڑھے جائیں تو وہ سننے میں خوشگوار ہوتے ہیں، اور یہ چیز فارسی شاعری میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔

مؤثر بیانی

حافظ کی شاعری کی ایک اور خصوصیت روانی اور رسائی ہے، کہ ہر شخص جو فارسی زبان سے آشنا ہو، حافظ کے اشعار کو سمجھ لیتا ہے۔ جب آپ حافظ کا شعر کسی ایسے شخص کو پڑھیں جو پڑھا لکھا نہیں ہے، تو وہ بھی آسانی سے سمجھ جاتا ہے۔

کنایوں کا استعمال

یک اور خصوصیت حافظ کا معانی رمزی اور کنائی کا استعمال ہے، جس میں کوئی شک نہیں۔ یعنی یہاں تک کہ وہ لوگ جو حافظ کے اشعار کو صرف عاشقانہ اور اپنی رائے کے مطابق رندانہ سمجھتے ہیں اور حافظ کی عرفانی میلانات پر یقین نہیں رکھتے(اوریہ حافظ کے ساتھ ناانصافی ہے)،وہ بھی انکار نہیں کر سکتے کہ حافظ کا کلام حقیقت میں کنایہ پر مشتمل ہے۔

شیرازی لہجے کا استعمال

حافظ نے بہادری اور نفاست کے ساتھ مقامی لہجے، یعنی شیرازی لہجے کا استعمال کیا ہے۔ حافظ نے متعدد اشعار میں اس موضوع سے استفادہ کیا ہے، اور اس طرح کے بہت سے نمونے آپ ان کی شاعری میں دیکھ سکتے ہیں۔

مقام معظم رہبری کی حافظ کی عظیم یادگار تقریب میں کی جانے والی تقریر سے منتخب اقتباسات

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: