انقلاب اسلامی کی بنیادیں ایمان، دینی اور رحانی اقدار پر مبنی ہیں، رحمان زاد
خانہ فرہنگ اسلامی ایران، راولپنڈی میں جشن ولادت امام علی « کرم اللہ وجہہ» و انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر « انقلاب اسلامی جدیداسلامی تہذیب کا نقطہ آغاز» کے عنوان سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ ایران، راولپنڈی فرامرز رحمان زاد نے کہا کہ حضرت علی کی حکومت کی خصوصیات میں سے ایک اصلاح پسندی ہے، یہ وہ موضوع ہے جسے آپ کے حقیقی پیروکار امام خمینی نے ۱۹۷۹ میں کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اس انقلاب کو دنیا میں استقلال، آزادی یعنی خودمختاری اور آزادی، نہ شرقی نہ غربی بلکہ اسلامی جمہوری جیسے نعروں سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی خصوصیات یہ ہیں کہ اس انقلاب کی بنیادیں ایمان اور دینی و روحانی اقدار پر مبنی ہیں اور شروع سے لے کر آج تک عوام کی ملکی ترقی اورخوشحالی میں مشارکت منفرد منظر ہے۔ سب سے بڑھ کردینی قیادت اسلامی اس انقلاب کی اہم خصوصیت ہے ۔ بین الاقوامی دشمنوں کی پابندیوں اور دباو کے باوجود اسلامی انقلاب کے بعد جو کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں وہ بے مثال ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی راولپنڈی کے امیرعارف شیرازی نے کہا کہ علامہ مودودی ایران کے اسلامی انقلاب کے حامی تھے انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی انقلاب لانا چاہتا ہے تو انہیں اسلامی انقلاب ایران کا مطالعہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا امام خمینی نے نہ شرقی نہ غربی کا نعرہ لگایا اورثابت کردیا کہ انقلاب اسلامی دنیا کے تمام مظلموں کی حامی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے مغربی پابندویوں کے باوجود سارے شعبوں میں ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے جو تمام مسلمان ممالک کے لئے ایک نمونہ عمل ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا کہ ایران نے امریکہ کا مقابلہ کیا اوردنیا کو بتادیا کہ اسلامی قوانین پر عمل درآمد میں عزت اورشرافت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے بتادیا کہ امریکہ کے بغیر بھی ترقی کی جاسکتی ہے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عبدالباسط مجاہد نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایران نے ثابت کردیا کہ اسلامی قوانین میں ہی فلاح ہے اور یہ بات امام خمینی نے انقلاب اسلامی حکومت کے زریعے دنیا کو بتادیا ۔
سمینار میں ایران کے اسلامی انقلاب کی تصاویر اور کتابوں کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔
اپنا تبصرہ لکھیں.