• Aug 9 2023 - 18:19
  • 142
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

..''ایک دن فارسی کے ساتھ''...

زبان شناسی کے ہفتہ وار سلسلے میں پیش خدمت ہے ،اسم جامد،اسم مشتق کی تعریف اورفعل کی اقسام اورمثالیں ۔ 

اسم جامد: وہ اسم جو کسی دوسرے کلمہ سے مشتق نہ ہو ،جیسے ،سر،کوہ،درخت

اسم مشتق: وہ اسم جو کسی دوسرے کلمہ سے بنا ہو ،جیسے ،کوشش،دستگیرہ،نالہ ،نیکی وغیرہ

نوٹ :اسم کا باب ختم ہوا اب دوسرے مرحلے میں فعل کا باب شروع ہوتا ہے

2۔ فعل: وہ کلمہ ہے جو کسی کام کے انجام پانے یا کسی کی یاکسی چیز کی حالت کوماضی،حال و مستقبل میں سے کسی ایک زمانے کے ساتھ بیان کرے ۔

اس تعریف کے مطابق ہرفعل کے تین بنیادی مفہوم ہیں ۔

1۔کام /حالت

2۔کام کے انجام پانے کا زمانہ

3۔فاعل (کام کوانجام دینے و الا)

مثال کے طورپر،فعل (می آید)تم آرہے ہو، میں آنے کا جو عمل ہے وہ تمہارے زریعے انجام پارہا ہے ،واضح رہے کہ فعل اورمصدر میں فرق یہ ہے کہ مصدر بغیر کسی وقت کے قید کے کسی کام یا حالت کے انجام دینے کا نام ہے ،جیسے آمدن (آنا)

ہرفعل کو فاعل یا مسند الیہ کی ضرورت ہوتی ہے فارسی زبان میں مسند الیہ یا فاعل کی تین صورتیں ہیں چونکہ مفرد اورجمع الگ ہوتے ہیں اس لئے کل ملاکر چھ صورتیں بنتی ہیں ۔

1۔ گویندہ (متکلم) پہلا شخص واحد ،،مثال ،میں (من) (اول شخص مفرد)

2۔  (جس کے ساتھ بات کی جاتی ہے )  دوسر شخص مفرد(دوم شخص مفرد)مثال ،تو

3۔ غائب (جس کے بارے میں بات کی جارہی ہے) تیسرا شخص مفرد (سوم شخص مفرد) مثال ،او

4۔ پہلا شخص جمع (اول شخص جمع) مثال ،ما (ہم)

5۔ دوسرا شخص مفرد (دوسرا شخص جمع) شما (آپ)

6۔ تیسرا شخص جمع (سوم شخص جمع (آنھا) ایشان (وہ لوگ (

فعل کی اقسام:

فعل لازم : جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل کر دے اورمفعول کی ضرورت نہ ہو ۔اورہمیشہ می خندد(وہ ہمیشہ ہنستا رہتا ہے )

فعل متعدی:وہ فعل ہے جس کو مکمل ہونے کے لئے فاعل اورمفعول دونوں کی ضرورت پڑے۔(این کتاب را از کتاب فروشی خریدم)اس کتاب کو دوکان سے خریدی ہے،(خداوند جہان را آفرید)اللہ تعالی نے دنیا کو بنائی ہے ۔ (جاری ہے )

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: