• Dec 5 2023 - 11:12
  • 66
  • مطالعہ کی مدت : 6 minute(s)

"غزہ کے جہاد میں خواتین کے کردار کا جائزہ" کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اورتہران میں ''اشک مریم''کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ "غزہ کے جہاد میں خواتین کے کردار کا جائزہ" کے عنوان سے ایک تربیتی ورکشاپ جامع مسجد و امام بارگاہ الصادق اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔

 

25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اورتہران میں « اشک مریم» کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ ہی خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی کے زیراہتمام امامیہ آرگنائزیشن پاکستان (خواتین ونگ) کے تعاون سے « غزہ کے جہاد میں خواتین کے کردار کا جائزہ» کے عنوان سے ایک تربیتی ورکشاپ جامع مسجد و امام بارگاہ الصادق اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔

اس موقع پر پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنی بربریت، جنگی جرائم اور نسل کشی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں جبکہ امریکہ، مغربی ممالک اوران کے کٹھ پتلی خاموش تماشائی بنے صہیونی حکومت کے جرائم میں برابر شریک اورغزہ میں ہونے والی خونریزی کے ذمہ دار ہیں.

انہوں نے مزید کہا: یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم دنیا کے لوگوں کو دکھائیں کہ فلسطین اور غزہ میں کیا ہو رہا ہے اوریہ دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے فرائض میں سے ہے حقیقت یہ ہے کہ اس بحران کی گہرائی اور انسانی درد کی شدت کرہ ارض کے بہت سے لوگوں کے لیے ناقابل تصور ہے کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادی صہیونی جرائم پر پردہ ڈالنے اور چھپانے میں مصروف ہیں.

انہوں نے کہا مسلم دنیا کی تقریبا ۵۳٪ آبادی ایشیا میں، ۲۴٪ افریقہ میں اور بقیہ ۲۳٪ دوسرے براعظموں میں بستی ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا، خلیج فارس اور شمالی افریقہ کے مسلمانوں میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کو روکنے کی طاقت موجود ہے.

رضامقدم نے کہا اسرائیلی اوران کے حامیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ، جنگی جرائم کی مختلف جہتوں کو دنیا تک پہنچانے کی کوشش اور سب سے اہم بات صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ ممکنہ جغرافیائی و سیاسی خطرات کو عیاں کرنے کے لئے اقدامات ناگزیر ہیں۔ دنیا کی تیل کی زیادہ‌ تر ضروریات، اسلامی دنیا خصوصا خلیج فارس کے خطے سے پوری ہوتی ہیں۔ صرف خلیج فارس میں تیل کے دریافت ذخائر کا ۵۵٪ اور دنیا کے دریافت گیس کے ذخائر کا ۴۰٪ ہے اور توانائی کے ذخائر کے حجم کے لحاظ سے دنیا کے کسی بھی خطے سے اس کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔اسلامی دنیا متنوع انسانی اور قدرتی وسائل سے مالا مال اور اس میں اہم، جغرافیائی سیاسی، جیوسٹریٹیجک اور جیو اکنامک صلاحیتیں پوشیدہ ہیںاسی طرح عالمی جیو پولیٹیکل نظام میں بھی ایک اہم طاقت بننے کی بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں۔ لیکن یہ اہم مقام اس صورت میں ہی حاصل ہو سکے گا جب اسلامی ممالک متحد ہوجائیں ۔ایرانی سفیر نے مزید کہا صیہونی حکومت کے بارے میں بنیادی تشویش کی بات یہ ہے کہ وہ مشرق وسطی کے ممالک کی سالمیت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ یہ ایک ایسا خطرہ ہے جو دنیا اور خطے کا نقشہ بدل سکتا ہے جیسا کہ وہ ماضی میں کرتا آیا ہے اور اب بھی کر رہا ہے اور عنقریب ثابت بھی ہو جائے گا کہ اگر اس حکومت کے توسیع پسندانہ اقدامات کو نہ روکا گیا تو مستقبل میں خطرات بڑھ سکتے ہیں.

رضاامیری مقدم نے مسلم ممالک کے سربراہوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا موجودہ حالات میں عالم اسلام کو بامعنی اور ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ وہ سب سے پہلے غزہ میں جنگ بندی اور غزہ کے لیے انسانی بنیادوںپر راہداریاں کھولنے کی ضمانت دے سکے۔ اس کے بعد صیہونی حکومت کے خلاف متحد ہونا اور دفاع کے حق کی ضمانت دینا ضروری ہے تاکہ آزادانہ انتخابات کے ذریعے اصل فلسطینی عوام کی تقدیر کا تعین کیا جا سکے.

  خدا پر بھروسہ اورسیرت حضرت زینب (س) پر عمل غزہ کی خواتین کا خاصہ ہے:

ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی فرامرز رحمان زاد نے اپنے خطاب میں کہا: ۲۵ نومبر خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن ہے اور عالمی برادری نے خواتین اوربچوں کو مسلح جنگ اورتنازعات میں تحفظ دینے کے کئی اعلانات کئے ہیں، جنگ تمام لوگوں مرد اورعورت دونوں کے لیے خوفناک ہوتی ہے تاہم خواتین کو زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر اعلامیہ جاری ہوا ہے مگر غزہ میں ان تمام قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے اوراب تک پانچ ہزار بچے اوراتنی ہی تعداد میں خواتین شہید ہوچکی ہیں اوریہ نسل کشی کے سوا اورکیا ہے؟

رحمن زاد نے کہاکہ جنگ میں ماؤں کو اپنے سے زیادہ اپنے بچوں کی فکر ہوتی ہے۔ جو ماں اپنے بچے کے جسم پر ایک چھوٹا سا زخم بھی برداشت نہیں کر سکتی وہ ایسی تکالیف کو کیسے برداشت کرسکے گی، ہم اپنے ملک میںدفاع مقدس کے آٹھ سالوں کے دوران ایسی مائوں کی قربانیاں دیکھ چکے ہیں اور ہم عراق، لبنان اور دیگر ممالک میں بھی  اس طرح کے مناظر کا مشاہدہ کر رہے ہیں.

انہوں نے کہا مسلمان خواتین خدا پر توکل کرتے ہوئے اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسے خوف کو ہمت، مزاحمت اور قربانی کے خوبصورت عناصر میں بدل دیتی ہیں اور وہ افسردگی اور خوف کے بجائے شجاع اوربہادربن جاتی ہیں۔انہی خواتین کی حوصلہ افزائی اورہمت باندھنے کے باعث فلسطین میں مرد، بچے، جوان اوربوڑھے اپنی سرزمین اورحق کے دفاع کے لئے جانیں قربان کرنے سے دریغ نہیں کررہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اولین زمہ داری ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کے لئے اقدامات کریں.

فلسطینی جہاد میں خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے:

حجتہ الاسلام سید سلمان نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبلہ اول کی آزادی کیلئے جدوجہد صرف فلسطینیوں کی نہیں عالم اسلام کی بھی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مقبوضہ سرزمین اورقبلہ اول کی آزادی کے لئے ایران کا کردار واضح اورناقابل فراموش ہے اوریہ سب امام خمینی (رح) اوررہبر معظم انقلاب کی قیادت کی برکت اوربدولت سے ہے .

تقریب کے دوسرے مقررسید سجاد حیدر رضوی نے کہافلسطین کے جہاد میں خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے اور یہ ان کی حمایت کی وجہ سے ہی ہے کہ حماس اور دیگر جنگجو اپنی سرزمین اور عزت کے تحفظ میں سب سے آگے ہیںانہوں نے کہا فلسطین اور غزہ کی خواتین حضرت فاطمہ (س) اور حضرت زینب (س) کو اپنے لئے مشعل راہ قراردیتی ہیں اوران کے نقش قدم پر عمل پیرا ہیں.

قیصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت بربریت اورنسل کشی میں ملوث ہے لیکن عالمی برادری، امریکہ اور یورپی ممالک اسے نظر انداز کررہے ہیں انہوں نے کہا دنیا کے تمام مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے جرائم کو دنیا دنیا کے سامنے لائیں غزہ میں اب تک ۱۴ ہزار سے زائد بے گناہ لوگ شہید چکے ہیں لیکن اس وحشیانہ اقدام کو روکنے والا کوئی نہیں.

اس ورکشاپ کی مناسبت سے غزہ کی مظلوم خواتین اور بچوں پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جسے شرکاء کی طرف سے خاطر خواہ پذیرائی حاصل رہی.

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: