فلسطینی مظلوم عوام بالخصوص فلسطینی بچوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے حیدرآباد میں مقابلہء تقریر کا انعقاد کیا گیا

6 دسمبر 2023 بروز بدھ کو العاصم کلب حیدرآباد میں "پیام اسلامی فاؤنڈیشن" کی جانب سے فلسطینی مظلوم عوام بالخصوص فلسطینی بچوں سے اظہارِ یکجہتی اور اِن مظلوم لوگوں پر غاصب اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو آشکار کرنے کے لیے بین طلبہ و طالبات مقابلہء تقریر کا انعقاد کیا گیا جس میں حیدرآباد، قاسم آباد اور لطیف آباد کے سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے شاگردوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس مقابلہء تقریر میں جن اسکولوں اور کالجوں کے شاگردوں نے حصہ لیا ان کے نام درج ذیل ہیں:
1۔ سِول ایوی ایشن اسکول
2۔ آرمی پبلک اسکول
3۔ سینٹ میری اسکول
4۔ پائیلٹ ہائی اسکول
5۔ ایکسیلینس اسکول
6۔ دی سمارٹ اسکول
7۔ ڈائنمک اسکول
8۔ مدر مونیسٹری اسکول
9۔ ائیر فاؤنڈیشن اسکول
10۔ کیمبرج اسکول
11۔ ٹیبس کالج
12۔ گورنمٹ کمپری ہینسو ہائیر سیکنڈری بوائز اسکول
13۔ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول
14۔ گورنمٹ کمپری ہینسو ہائیر سیکنڈری گرلز اسکول
15۔ شاہ لطیف گرلز ڈگری کالج
16۔ سچل سرمست کالج
17۔ گورنمنٹ ڈگری کالج لطیف آباد
18۔ مسلم سائنس کالج
19۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج
20۔ گرین وچ ایجوکیشن سسٹم
21۔ گورنمنٹ کالج حیدرآباد
22۔ دی ایجوکیشن اسکول
23۔ ہوپ فل ہائی اسکول
24۔ لٹل اینجل ہائی اسکول
25۔ دی اسپارک اسکول
26۔ الحبیب اسکول
27۔ چیمبر پبلک اسکول
28۔ حیات کالج فاطمہ کیمپس
ان اسکولوں اور کالجز کے شاگردوں نے اپنے والدین اور اساتذہ کے ساتھ اس مقابلہء تقریر میں شرکت کی۔ مقابلہ تقریر میں جیوری کے فرائض رضا جعفری، ذاکر عباس اور شگفتہ قیصر نے انجام دیے۔
اس مقابلہء تقریر میں شرکت کرنے والے تمام شرکاء کو سرٹیفکیٹ اور تینوں کلاسوں - کلاس 5 تا 7، کلاس 8 تا 10، اور کلاس 11 تا 12 میں اول دوم اور سوم آنے والے شاگردوں کو ایوارڈ الاقصی سے نوازا گیا۔ مقابلہء تقریر کے آخر میں ملت اسلامیہ کے اتحاد اور مظلوم فلسطینیوں کی آواز پر لبیک کہنے والے مجاہدین کی فتح و نصرت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ مقابلہء تقریر میں شرکاء کے لیے دستخط کے لیے ایک بورڈ کا انتظام کیا گیا تھا جس پر قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر اور ساتھ ساتھ غاصب اسرائیل کے لیے ان کا یہ تاریخی قول درج تھا کہ "اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے جسے مسلمانوں کے قلب میں گھونپا گیا ہے۔ پاکستان کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔" اس بورڈ پر تمام شرکاء نے اپنے نام کے ساتھ دستخط کیے۔