انقلاب اسلامی ایران کی 45ویں سالگرہ کے موقع پر خانہ فرہنگ حیدرآباد میں جشن کا انعقاد کیا گیا
4 فروری 2024 بروز اتوار کو انقلاب اسلامی ایران کی 45ویں سالگرہ کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران حیدآباد میں ایران اور انقلاب اسلامی سے محبت کرنے والے حضرات کی موجودگی میں جشن کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا اور اس کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے پڑھے گئے۔ اس علاقے کی روایت کے مطابق تلاوت قرآن مجید کے بعد ایک نعت خوان نے نعت رسول مقبول (ص) پڑھی۔
اس کے بعد بالترتیب حیدرآباد کے شیعہ عالم مولانا زاہد حسین جعفری، حیدرآباد کے مشہور خطیب استاد اخلاق احمد اخلاق اور جمعیت علمائے پاکستان کے رکن اور اہل سنت بھائی ڈاکٹر یونس دانش نے انقلاب اسلامی، انقلاب اسلامی کی کامیابی میں امام خمینی کے کردار، انقلاب اسلامی کے فروغ و ترویج میں آیت اللہ خامنہ ای کے کردار، ایران میں انقلاب اسلامی کی اہمیت، دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ فلسطین کے ہدف پر انقلاب اسلامی کے اثرات وغیرہ سے متعلق گفتگو کی۔
مقررین نے ایرانی عوام کی امام خمینی کی اطاعت، دشمنوں کو پہچاننے اور عالمی استکباری طاقتوں کے ساتھ سازش نہ کرنے سے متعلق بھی گفتگو کی۔
آخر میں خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران حیدآباد کے ڈائریکٹر جنرل رضا پارسا نے بھی گفتگو کی۔ سب سے پہلے انہوں نے اس تقریب میں شریک ہونے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ جو موسم کی خرابی کے باوجود بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
رضا پارسا نے ساٹھ سال کی عمر میں شروع ہونے والی امام خمینی کی تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ خالی ہاتھوں سے شاہ کو شکست دی جائے جسے امریکا اور انگلستان کی حمایت حاصل تھی۔ جب انقلاب کامیاب ہوا تو وہی لوگ جو کہتے تھے انقلاب کامیاب نہیں ہوگا، کہہ رہے تھے کہ اس انقلاب کی عمر ایک یا دو سال سے زیادہ نہیں ہوگی کیونکہ خالی ہاتھوں سے تو امریکہ اور سوویت یونین کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔ صدام نے جب ایران پر حملہ کیا تو لوگوں نے کہا سب انقلاب ختم ہو جائے گا۔ جب امام خمینی رحلت فرما گئے تو لوگوں نے کہا کہ اب انقلاب اسلامی کا کام تمام ہے۔ ان پینتالیس سالوں میں اس انقلاب کا اس قسم کے کئی حوادث سے سامنا ہوا ہے مگر انقلاب اسلامی کی جڑیں مزید مضبوط ہو گئی ہیں۔
رضا پارسا نے مزید کہا کہ: آج ایرانی عوام کے انقلاب سے متعلق کئی نعروں نے حقیقت کا روپ دھار لیا ہے اور دیگر کچھ نعرے بھی آہستہ آہستہ حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں۔ سوویت یونین ختم ہو گئی۔ امریکہ جیسے سوپر پاور ملک کی عظمت و جلالت بھی آج ختم ہو چکی ہے۔ امام خمینی کے معنوی فرزند آج فلسطین اور غزہ میں امام خمینی کے اس نعرے کو حقیقت بنا رہے ہیں جس میں انہوں نے فرمایا تھا "اسرائیل کو ختم ہونا ہے" گزشتہ چند مہینوں میں دنیا بھر کے لوگوں نے فلسطین کے ہدف جو کہ امام خمینی کا ہدف تھا اس کی حمایت کی۔ کس نے سوچا تھا کہ ایک دن صہیونی حکومت اور اس کے یورپین حامیوں کہ جو انسانی حقوق کے جھوٹے علمبردار ہیں، ان کے باطن اس طرح آشکار اور ظاہر ہو جائیں گے اور سب ان کے ناپاک باطن کو دیکھ پائیں گے۔
پارسا نے امام خمینی کے انقلاب کی برکت اور ان کے حامیوں کی ایران اور دنیا بھر میں مجاہدت کو ان تمام کامیابیوں کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ: ہم امام خمینی کے فرزندان، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے زیر سایہ اپنے ایمان اور خلوص کو اس رہبر کی امید کے ساتھ وابستہ کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور اس کے ساتھ اور اس کے نائب کے ساتھ اس مبارک دن کے موقع پر تجدید بیعت کرتے ہیں۔ آپ سب کا دوبارہ شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے جشن میں شرکت کی۔
اس تقریب میں وقفے وقفے سے انقلاب اسلامی سے متعلق اردو زبان میں ویڈیوز چلائی گئیں۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں کی رات کے کھانے سے خاطر تواضع کی گئی۔