• Jun 9 2023 - 14:59
  • 146
  • مطالعہ کی مدت : 9 minute(s)

ہفتہ وار ایران شناسی (IRANOLOGY)

 

ایران میں پراسرار سیاحتی مقامات کہاں ہیں؟ راتوں کو چیخنے والے جنگل کے بارے میں محققین کیاکہتے ہیں؟ کیا بھوتوں کی وادی میں راتوں کو عجب الخلقت مخلوق رقص کرتی ہیں؟ کھڑے بچوں کے قبرستان کی حقیقت کیا ہے؟ آپ مہم جو اورماجراء جو ہیں اورآپ کو ایسے مقامات کی تلاش ہیں اورآپ ان مقامات پر جانا چاہتے ہیں تو تفصیلات جاننے کیلئے لنک پر کلک کیجئے۔

 

دنیا کے دیگرممالک کی طرح ایران میں بھی کچھ سیاحتی مقامات ایسے ہیں جن کے بارے میں عجیب و غریب، ناقابل فہم، خوفناک اورپراسراریت پرمبنی افواہیں زیرگردش رہی ہیں جن کو سن کر سیاحوں اورخاص طورپر مہم جوئی اورماجراء جوئی میں شغف رکھنے والے افراد کی دلچسپی بڑھ جاتی ہے اوروہ تجربات کے حصول کے لئے ان علاقوں کا رخ کرتے ہیں اورنزدیک سے دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ایران کے خوفناک اورپراسرارترین مقامات زیادہ‌ تر قدرتی اورنیچرسے وابستہ مقامات ہیں جو اپنی آغوش میں پراسرارواقعات لئے بیٹھے ہیںان مقامات میں جھیلیں، جنگلات، پراسراریت سے معمور وادیاں، قلعے، پرانی عمارتیں اورگھاٹیاں شامل ہیں جن کی پراسراریت مہم جوئوں کو اپنے طرف کھینچتی ہے اوران علاقوں کا رخ کرنے اورنزدیک سے دیکھنے پر مجبورکرتی ہے اورجب تک آپ ان مقامات کو نزدیک سے نہیں دیکھیں گے آپ کا تجسس بڑھتا رہے گا ۔

اگر آپ کا شمار ان لوگوں میںہے جو شاپنگ مالز، پارک، کوہ نوردی اور دیگر تفریحی مقامات سے زیادہ پراسرارمقامات کے بارے میں ایڈونچر کرنا چاہتے ہیں توہم آج آپ کو ایران کے ان پراسرارسیاحتی مقامات کے بارے میں بتائیں گے جن کی آپ کو تلاش ہیں۔

٭ ارواح کی جھیل، ایران کے پراسرار‌ ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک

مازندران کے « نوشہر» سے ۱۲ کلو میٹر کے فاصلے پر ایک پراسرار جھیل واقع ہے اس طرح کی پراسرارجھیل ہارر فلموں میں ہی دیکھی جا سکتی ہے۔

« ممرزجھیل» جو « ارواح کی جھیل» سے بھی معروف ہے، اکثر دھند سے ڈھکی رہتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس جھیل کے اردگرد واقع جنگل سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔اس جھیل کی پراسراریت کے بارے پھیلی افواہوں نے بہت سے لوگوں کو اس جھیل کی طرف ایڈونچر کرنے پر مجبورکردیا ہے۔

اگرآپ بھی پراسراریت سے معمورمقامات کے بارے میں جاننے کا شوق رکھتے ہیں تو اس جھیل پر ضروری جانا چاہئے، اس جھیل کے دورے کابہترین وقت غروب آفتاب ہے جوں جوں تاریکی پھیلتی جائے گی جنگلی جانوروں کی چیخیں اورعجبب و غریب وآوازیں اس جھیل کو مزید پراسرار بنادیتی ہیں۔

٭ریگ جن، ایران کا برموداٹرائیگل

صوبہ سمنان میں واقع ریگ جن ریت کے ٹیلوں اورنمک کی دلدلوں سے بھرا ایک صحرائی میدان ہے  جسے ایک ناقابل رسائی صحرا تصورکیا جاتا ہے، یہ ریتلامیدان ریت کے ٹیلوں اورنمک کی دلدلوں پر مشتمل ہے جو کسی بھی جاندار کے لئے قتل گاہ ثابت ہوسکتا ہے، یہ صحرابہت ہی وسیع ہے اوراس کے کچھ حصوں کو ابھی بھی ناقابل رسائی تصورکرتے ہیں اوران کے بارے میں پراسراریت پر مبنی افواہیں اورخوفناک افسانے زیر گردش ہیں ۔

  اس صحرا میں جانے والے بہت سے چرواہوں کا کہنا ہے کہ جس نے بھی اس صحرا کے ناقابل رسائی جگہوں پر جانے کی کوشش کی اوراس پرقدم رکھا وہ کبھی واپس نہیں آیا۔ بعض نے تو یہاںتک کہہ دیا کہ « ریگ جن» جانے والے اونٹ بھی جواب دینے پر مجبورہوجاتے اور حرکت نہیں کرپاتے۔ان وجوہات کی بنا پر چند دہائیاں قبل تک اس پراسرار صحرا کو عبور کرنا ایک ڈرائونا خواب تھا۔

پہلی بار۱۲۷۹عیسوی میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والے ایک صحرانورد نے صحرائے « ریگ جن» کو دریافت کیا اس کے بعد ایک اورمہم جو « الفونس گیبریل» جس کا تعلق آسٹریا سے تھا نے ۱۳۰۹میں اس علاقہ کا دورہ کیاتاہم ان میں سے کوئی بھی اس پراسرار اورافسانوی صحرا کو عبورکرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ آخر کار ۱۳۷۶ میں ایک ایرانی ریگستان شناس اورصحرانورد « ماہر علی پارسا» اس ریگستان کی پراسراریت کا کھوج لگانے اوراس خوفناک صحرا سے گزرنے میں کامیاب ہوئے ۔

٭بھوتوں کی وادی، ایران میں واقع پراسرار سیاحتی مقام

« ستاروں کی وادی» جو کہ « بھوتوں کی وادی» سے بھی مشہوراورحیرت انگیزقدرتی مناظر سے مالا مال وادی ہے یہ وادی جزیرہ قشم پر واقع ہے۔مقامی لوگ ماضی میں اس وادی کو بھوتوں، آسیبوں اور دیگر  پراسرار اورخوفناک مخلوقات کی آماجگاہ سمجھتے تھے یہی وجہ ہے کہ اس کا نام « بھوتوں کی وادی» پڑا ہے، تیز ہوائوں، موسلاھار بارش، بہتے چشموں اورندی نالوں کی وجہ سے یہ وادی سیاحوں کے لئے ایک پرکشش اوررومانوی مقام بن گیا ہے۔

یوں تو بھوتوں کی وادی دن کے وقت بھی ایک خاموش اورافسانوی مقام سے کم نہیں ہے تاہم دن کے ڈھلنے اورتاریکی میں اضافہ کے ساتھ اس وادی کی پراسراریت بھی بڑھ جاتی ہے اورایک خوفناک خاموشی چھا جاتی ہے، ایک ایسی خوفناک خاموشی جہاں صرف ہوائوں اور غیرانسانی مخلوق کی خوفناک آوازگونجتی ہے اورانہی آوازوں کی وجہ سے وہاں کی خاموشی ٹوٹ جاتی ہے۔

اغلب خیال یہ ہے کہ « بھوتوں کی وادی» میں رات کے وقت بھوتوں اور جنوں کی آمدورفت رہتی ہے  اور جو بھی انسان رات کے وقت اس جگہ پر قدم رکھتا ہے وہ ان مخلوقات کے سکون میں خلل تصورہوگا ۔

اس وادی کے بارے میں مذکورہ باتوں اورافواہوں کے باوجود را ت کے وقت آسمان اور ستاروں کو دیکھنے کے لیے یہ ایک مثالی جگہ ہے اور زیادہ‌ تر سیاح اور مسافر دن کے وقت اس پراسرار وادی کو دیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

٭طبس میں واقع کال جنی، خوفناک مقامات میں سے ایک

جنوبی خراسان کے شہر طبس سے ۳۵ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک وادی ہے جسے « کال جنی» یا « درہ جنی» یعنی جنات کی وادی کہا جاتا ہے۔

اس وادی کو جنات کی وادی نام رکھنے کی وجہ کسی سے چھپی نہیں ہے اس وادی کے بارے میں بھی افسانے اورکہانیاں مشہورہیں اورخیال کیا جاتا ہے کہ یہاں پر مردہ لوگوں کی روحیں اوربھوتیں رہتی ہیں۔

کال جنی جو امریکن گرینڈ کینین سے بہت ہی زیادہ مشابہت رکھتی ہے (ایک شاندار جگہ جہاں بہت سی مغربی فلمیں فلمائی گئیں) یہ ایک خوفناک جگہ ہے جہاں آپ اپنے قدم جمانے کے فوراً بعد ہی اس کی ہولناک ماحول کو محسوس کریں گے۔

اس وادی میں موجود عجیب و غریب شکلوں والی چٹانوں، سرکنڈوں، تالابوں اور چشموں، راہداریوں، سوراخوں، پتھروں کی دیواروں کے درمیان واقع مقبروں، منفرد پودوں اورجھاڑیوں سے ڈھکے پرکشش مقامات نے کال جنی کو ایک خوبصورت اور شاندار وادی بنا دیا ہے۔

٭جنگل جیغ (چیختا ہوا جنگل) رات کو چیخنے والا پراسرار جنگل

مشہد کے طرقبہ کے قریب واقع جنگل جو جنگل جیغ (چیختا ہوا جنگل) کے نام سے مشہورہے ان خوفناک مقامات میں سے ایک ہے ایسا لگتا ہے کہ جنگل واقعی ہالی ووڈ کی ہارر فلموں سے نکلا ہے۔

اس جنگل کا دورہ کرنے اوررات کو اس جنگل سے آنے والی چیخوں کو سننے والوں اورمقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ آواز بالکل اس عورت کی آواز کی طرح خوفناک ہے جسے آگ میں زندہ جلادی جاتی ہے اوروہ آگ میں جلنے سے ہونے والے درد کی شدت سے چیخیں مارتی ہے۔

اسی پراسرار اور خوفناک آواز کی وجہ سے مشہدمیں واقع اس جنگل کو « چیخنے والا جنگل» کا نام دیا گیا ہے۔ یہ جاننا دلچسپ ہے کہ اس خوفناک جنگل کی چیخ نے محققین کے ایک گروپ کو بھی اس کے بارے میں تحقیق کرنے پر مجبورکردیا ہے۔

اس خوفناک آواز کے بارے میں تحقیق کرنے والے محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ برسات کے موسم میں بڑی تعداد میں جنگلی ٹڈی دل کی موجودگی جنگل میںاس طرح کی خوفناک آوازوں کا سبب بنتی ہے تاہم مقامی لوگوں کا اب بھی خیال ہے کہ ان چیخوں کی وجہ مرنے والوں کی روحیں ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو غیر متوقع حادثے میں مر گئے ہیں یا وہ جنات ہیں جن کے سکون میں انسان مخل ہوجاتے ہیں۔

٭کیش میں واقع جنات کا قلعہ

کیش کے سیاحتی جزیرے میں واقع « جنات کا قلعہ» ایران کے پراسرر‌ ترین مقامات میں سے ایک ہے۔یہ قلعہ جو ایک طویل عرصے سے متروک ہے، کبھی کیش جزیرے کی بارڈر رجمنٹ کی چوکی ہوا کرتا تھا۔

لوگوں کے مطابق یہاں پیش آنے والے عجیب و غریب اور خوفناک واقعات نے اہلکاروں کو اس چوکی کو خالی کروانا پڑا! اس قلعہ کا دورہ کرنے و الوں کا کہنا ہے کہ قلعے میں قدم رکھتے ہی ایک پراسرار ٹھنڈی ہوا انہیں فوری طور پر سردی کا احساس دلاتی ہے اور خوفناک اور پراسرار آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیںجس کی وجہ سے یہاں آنے والے مہم جو یا سیاح رات کو دیگر مقامات پر قیام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

مقامی افسانوی کہانیوں کے مطابق بہت وقت تک اس محل میں سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، اور جنات اور انسان خوشی سے ایک ساتھ رہتے تھے۔لیکن ایک عامل نے ان جنوں کوتکلیف پہنچائی جس کے بعد سے اب تک اس قلعہ میں بہت سارے پراسرار واقعات پیش آرہے ہیں۔

٭کھڑے بچوں کا قبرستان

بہت سارے لوگ جب « ارگ بم» کا نام سنتے ہیں تو ان کو مٹی سے بنا قدیم قلعہ یاد آتا ہے لیکن بم میں آنے و الے زلزلے کے بعد اس قدیم قلعے میں ہونے والی عجیب و غریب دریافت سے سب کچھ بدل کررکھ دیا ۔

  آثار قدیمہ کے ماہرین کا ایک گروپ بم قلعہ کی بحالی اور تعمیر نو میں مصروف تھاان کی نظراچانک اس تاریخی قلعے کی دیواروں کے درمیان موجود ہڈیوں کے ڈھیر پر پڑی کہاجاتا ہے کہ یہ ہڈیاں ۱ سے ۶ سال کی عمر کے درجنوں چھوٹے بچوں کی تھیں۔

ارگ بم قلعہ کی دیواروں کے نیچے سے بچوں کی لاشوں کی دریافت کافی خوفناک تھی، جب ان ہڈیوں کا ٹسٹ کیا گیا تومعلوم ہوا کہ تمام لاشیں لڑکوں کی ہیںاس پرلوگوں میں چو می‌ گوئیاں ہونے لگیں اگرچہ ان بچوں کی لاشوں پر مزید تحقیقات نہیں کی گئی ہیںتاہم ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ تاریخی شہر بم میں چھوٹے لڑکوں کو قربان کرنے کا رواج رہا ہوگا، اور یہ ہڈیاں بھی ان معصوموں کی ہیں۔ وہ بچے جنہیں مقدس رسم کے دوران قربانی کے بعد دیواروں میں دفن کردیاگیا تھا۔

٭انزلی ہاررہٹ

  بندر انزلی کے مضافات میں واقع « ہفت دغنان» کے جنگل میں ایک خستہ حال عمارت ہے جوانزلی کی ہور جھونپڑی کے نام سے بھی مشہور ہے۔

ہارر ہٹ بجا طور پر ایران کے خوفناک‌ ترین مقامات میں سے ایک ہے اس کے بارے میں پراسرار داستانیں موجود ہیں۔

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: