• Mar 19 2024 - 12:21
  • 63
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

عید نوروز ..

عید نوروز کا تہوار کہاں سے شروع ہوا اس کے متعلق مختلف قیاس آرائیاں ہیں ۔ بہت سی افسانوی داستانوں کے مطابق پیشدادی دور میں اس کا آغاز ہوا اور چوتھے جمشید بادشاہ نے اس کی بنیاد رکھی ۔

نوروز کے معنی " نۓ دن" کے ہیں ۔ وہ نیا دن جو اگلے سال کا آغاز ہے ۔ فارسی تہزیب کی حامل اقوام"عید نوروز " کو بڑے پر جوش انداز میں مناتی ہیں ۔ایرانی سال کا آغاز 21 مارچ سے ہوتا ہے ۔ نۓ سال کے آغاز کی خوشی میں ایران اور فارس تہزیب کی حامل اقوام آباد اپنی تاریخی روایات کے مطابق اس روز کو ایک تہوار کے طور مناتی ہیں ۔

عید نوروز کا تہوار کہاں سے شروع ہوا اس کے متعلق مختلف قیاس آرائیاں ہیں ۔ بہت سی افسانوی داستانوں کے مطابق پیشدادی دور میں اس کا آغاز ہوا اور چوتھے جمشید بادشاہ نے اس کی بنیاد رکھی ۔

ایرانیوں کا نیا سال بہار کی آمد کے ساتھ شروع ہوتا ہے ۔ مھر داد بہار جو کہ ایک مشہور ایرانی تحقیق دان ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ نوروز کی رسم صرف ایران میں ہی نہیں بلکہ اس کو ایران کے ارد گرد کے علاقوں میں بھی منایا جاتا تھا ۔ آج بھی پاکستان اور ہندوستان میں بہار کی آمد پر جشن منایا جاتا ہے کہ جس کو "بسنت میلا " یا "جشن بہاراں" کہا جاتا ہے ۔

ایرانی قوم عید نوروز کو سال کے سب سے بڑے تہوار کے طور پر مناتی ہے ۔ نیا سال شروع ہونے سے پہلے ہی لوگ اپنے گھروں کی صفائی شروع کر دیتے ہیں ۔ اس کو ""خانہ تکونی "" کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر لوگ ہر چیز نئی خریدنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ بازاروں میں گھماں گھمی دیکھنے کو ملتی ہے ۔ ایران میں ایک دلچسپ رسم یہ ہے کہ وہ سال کے آغاز پر اپنے گھروں میں دسترخوان بچھاتے ہیں جن پر سات مختلف اور مخصوص اشیاء رکھی جاتی ہیں جن کا نام جروف تہجی کے مطابق ""س "" سے شروع ہوتا ہے ۔ اس رسم کو ""ھفت سین "" کا نام دیا جاتا ہے ۔ بہت سے لوگ قرآن کریم کو بھی اپنے دسترخوان پر رکھتے ہیں تاکہ آنے والا سال ان کے لۓ برکات لے کر آۓ ۔ بعض ""دیوان حافظ"" یا ""شاہنامہ فردوسی"" کو دستر خوان پر سجاتے ہیں ۔ شاعری کی ان کتابوں سے شعر پڑھنا بھی رسم کا حصّہ ہے ۔

نۓ سال کے تیرویں دن کو "" سیزدہ بدر "" کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس دن کو ہر کوئی اپنے گھر سے باہر گزارتا ہے ۔ اکثر لوگ پارکوں میں اس دن کو گزارنا پسند کرتے ہیں۔

28 ستمبر سے 2 اکتوبر 2009 میں ابوظہبی میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی " ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے بین الحکومتی کمیٹی" کے اجلاس کے دوران نوروز کو UNESCO کی انسانیت کے عظیم ثقافتی ورثے کی فہرست میں رجسٹرڈ کیا گیا. 2010 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے نوروز کو بطور ایک عالمی دن و عالمی تہوار کے تسلیم کیا۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: