• Nov 1 2023 - 19:04
  • 6048
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

اسم صفت اوراس کی اقسام اورمثالیں

اسم صفت

اسم صفت اس لفظ کو کہا جاتا ہے جو کسی شخص یا چیز کی خصوصیت یا کسی شخص یا چیز کے اچھے اور برے وصف کو ظاہر کرے جیسے ٹھنڈا، گرم، سرخ، بہادر، بزدل، محنتی، وغیرہ۔

  اسم صفت چھ قسمیں ہیں:

1۔صفت ذاتی

2۔صفت تفضیلی

3۔صفت نسبتی

4۔صفت عددی

5۔صفت مقداری

6۔صفت مقداری معین

صفت ذاتی:

ایسا صفت جو اپنے موصوف کی ذاتی خصوصیات کو بیان کرے اسے صفت ذاتی کہاجاتا ہے۔ یا وہ اسم جو اپنے موصوف کی ذاتی فضیلت یا خصوصیات کو بیان کرے ۔ صفت ذاتی کا دوسرا نام صفت مشبہ ہے۔مثال کے طور، دانا، شریف، شریر، بہادر، بزدل، امیر، غریب، دولت مند، وغیرہ۔

عمران بہت دانا ہے، جھگڑالو آدمی سے بچو، اکرم محنتی لڑکا ہے، فصیح شریف لڑکا ہے۔

ان جملوں میں دانا، جھگڑالو، محنتی اور شریف اسم صفت ذاتی ہیں۔

٭صفت تفضیلی

صفت تفضیلی کے تین درجے ہوتے ہیں۔

تفضیل نفسی

تفضیل بعض

تفضیل کل

تفضیل نفسی:

جب کسی دوسرے شخص یا چیز سے مقابلہ کیے بغیر کسی شخص یا چیز کی ذاتی صفت بیان کی جائے تو ایسے صفت کو تفضیل نفسی کہتے ہیں۔ یا یہ صفت نفسی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی شخص یا چیز کا دوسرے سے مقابلہ کیے بغیر موصوف کی صفت بیان کی جاتی ہے۔مثال کے طورر

جواد بہادر لڑکا ہے، جواددیانتدار لڑکا ہے۔

ان جملوں میں بہادر اور نیک تفضیل نفسی ہیں جو صفت کے پہلے درجات ہیں۔

تفضیل بعض:

جب دو ہم جنس چیزوں کا مقابلہ کرنے کے بعد ایک کو دوسری سے گھٹایا جائے یا بڑھایا جائے تو ایسے صفت کو تفضیل بعض کہتے ہیں۔

یا

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کا دوسرے موصوف سے مقابلہ کرنے کے بعد ایک کو دوسرے سے گھٹایا جائے یا بڑھایا جائے اسے صفت بعض کہتے ہیں۔

تفضیل بعض:

زید بکر سے زیادہ بہادر ہے۔

  زید، حمید سے زیادہ نیک ہے۔

ان جملوں میں زیادہ بہادر، زیادہ نیک تفضیل بعض ہیں اور یہ صفت کے دوسرے درجات ہیں۔

تفضیل کل:

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کو سب سے بڑھایا جائے تو صفت ذاتی کے اس درجے کو تفضیل کل کہتے ہیں۔اسی طرح جب ایک چیز کو اس کی تمام ہم جنس چیزوں سے بڑھایا یا گھٹایا جائے تو اسے تفضیل کل کہتے ہیں۔مثال کے طورپر، نسیم سب لڑکوں سے لائق ہے، اس طرح زیادہ لائق، بہت لائق، لائق‌ تر تفضیل کل ہیں۔

صفت نسبتی:

صفت نسبتی اس صفت کو کہتے ہیں جو کسی اسم کا کسی شخص، چیز یا جگہ سے تعلق یا نسبت ظاہر کرے۔یا یوں اس کی تعریف لکھی جاسکتی ہے، صفت نسبتی وہ صفت ہوتی ہے جو کسی شخص یا چیز کا تعلق کسی دوسرے شخص، مقام یا چیز سے ظاہر کرے۔مثال: پاکستانی ڈرامے: پاکستانی فوج، عربی گھوڑے، پشاوری چپل اسی طر ح عربی، پاکستانی، ترکی وغیرہ

صفت عددی:

صفت عددی اس اسم صفت کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز کی گنتی اس چیز کے رتبے یا درجے کے لحاظ سے معلوم ہو۔یایوں بھی تعریف لکھی جاسکتی ہے جیسے: صفت عددی وہ صفت ہوتی ہے جس میں کسی اسم کی تعداد، گنتی یا ترتیب ظاہر ہو۔جیسے علی نے دس عدد کیلئے خریدے۔

علی کے پاس پانچ کتابیں ہیں، زوالقرنین ساتویں جماعت کا طالب علم ہے ۔

صفت مقداری:

ایسے تمام الفاظ جو کسی چیز کی مقدار کو ظاہر کریں صفت مقداری کہلاتے ہیں۔یاصفت مقداری وہ صفت ہوتی ہے جس میں کسی اسم کی مقدار کو ظاہر کیا جائے۔جیسے: حبیب نے ایک کلو آم خریدا، کچھ دیر کے لئے انتظار کرو، ایک لیٹر تیل خرید لو ۔

صفت مقداری معین:

صفت مقداری معین وہ اسم صفت ہے جو کسی چیز کی معین مقدار کو ظاہر کرے مثال کے طورپر: پائوبھر، کلو بھر وغیرہ

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: