• May 11 2023 - 13:46
  • 162
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

ہفتہ وار ''ایک دن فارسی زبان کے ساتھ ''۔۔۔۔

 

ہفتہ وار ''ایک دن فارسی زبان کے ساتھ ''میں آج پیش خدمت ہے

7۔ماضی التزامی : صفت مفعولی مضارع سادہ باشیدن:رفتہ باشم

8۔ماضی ملموس: ماضی استمراری فعل اصلی ماضی مطلق فعل معین ''داشتن''داشتم می رفتم (اس میں دوفعل استعمال ہوتے ہیں اور(دونوں کی ظاہری نشانی موجود ہے)

٭ب:افعال مضارع:

1۔مضارع سادہ: بن مضارع شناسہ: روم

2۔مضارع اخباری: می بن مضارعشناسہ: می روم

3۔مضارع التزامی: ببن مضارعشناسہ: بروم

4۔مضارع ملموس: مضارع اخباری فعل اصلی مضارع سادہ فعل داشتن: دارم می روم

٭ج :فعل مستقبل:مضارع سادہ ''خولاستن''بن ماضی فعل اصلی:خواہم خورد

فعل امر:یہ وہ فعل ہے جس کے ساتھ ہم کچھ کرنے یا کسی حالت کو قبول کرنے یا انجام دینے کو کہتے ہیں اور اس میں صرف دو افراد ہوتے ہیں:دوم شخص مفرد اورجمع:جیسے برو(تم جاو)بروید(تم لوگ جائیں )

فعل دعا:فعل دعا آج کل امر کی ساخت میں فعل امر مضارع التزامی استعمال ہوتے ہیں قدیم زمانے میں فارسی زبان میں فعل دعا کی ساخت کا اپنا ایک مخصوص انداز ہ وتا تھا۔

فعل لازم:وہ فعل ہے جس کے لئے فعل مفعول کی ضرورت نہیں جیسے آمدن:علی آمد

فعل متعدی:وہ فعل ہے جو مفعول کے بغیر نامکمل ہے جیسے سعید کتاب را آورد۔

بعض فعل لازم اورملزوم دونوں صورتوں میں استعمال ہوتا ہے جن کو فعل ھای دوگانہ یا ذووجہین کہتے ہیں۔

جیسے :باران بارید(لازم)

کودک ازدیدہ اشک(مفعول)بارید(فعل متعدی)

نوٹ:بن مضارع کے ساتھ بعض دفعہ اندن یا انیدن کا اضافہ کیا جاتا ہے جس سے فعل متعدی بن جاتا ہے جیسے :دواندن =دواندن (دوڑانا)

اس طرح فعل متعدی کو دوبارہ فعل متعدی بنایا جاسکتا ہے جسے :پوشاندان=پوشاندان۔۔مادر لباس را بہ بچہ پوشانید۔

فعل معلوم :وہ فعل ہے جو فاعل کی طرف نسبت دی جاتی ہے جیسے حسن علی را زد۔۔حسن نے علی کو مارا

فعل مجہول:وہ فعل جو مفعول کی طرف نسبت دی جاتی ہے حیسے :حسن زدہ شد۔

فعل مجہول :صفت مفعولیفعل معین ''شدن''تمام زمانوں میں صرف ہوتا ہے جیسے:دیدہ شد۔دیدہ شدہ است۔دیدہ می شود۔

(جاری ہے)

 

 

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: