شہر ''درگز''
درگز شہر صوبہ خراسان رضوی کے سرسبز اور خوشگوار شہروں میں سے ایک ہے جو ایران کے شمال مشرق میں اور ایران اور ترکمانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
بہت سے قدرتی اور تاریخی پرکشش مقامات کے ساتھ یہ خوبصورت شہر'' اللہ اکبر'' پہاڑی سلسلے کے پیچھے واقع ہے اور اسی وجہ سے بہت سے لوگ اسے خراسان کی کھوئی ہوئی جنت کہتے ہیں۔
درگزکے سیاحتی مقامات:
درگزکاسفر کرنے والے سیاحوں کا مقصد اس کی خوبصورت فطرت سے لطف اندوز ہونا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس شہرکے سیاحتی اور پرکشش مقامات کے بارے میںآگاہ کریںگے۔
٭تندورہ نیشنل پارک:حیرت انگیز سیاحتی مقام اورنایاب جنگلی حیات کا مسکن
تندورہ نیشنل پارک کو نایاب جنگی حیات کا مسکن تصورکیا جاتا ہے اس پارک میں حیرت انگیز فطرت اور سرسبز و شاداب وادیاں ہیں اور اسے فطرت سے محبت کرنے اور سیاحت سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک منفرد مقام سمجھا جاتا ہے۔
اس جنگلی پارک کا دورہ کرنے کا بہترین وقت بہار اور خزاں کے موسم ہیں، اگر آپ صبح سویرے یا شام کے وقت تندورا نیشنل پارک کا دورہ کریں تو آپ پورے ریوڑ اور بکریوں کو چرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔
٭چہلمیر درگزکے سب سے زیادہ مقبول سیرگاہوں میں سے ایک
جیسا کہ اس طرف پہلے بھی اشارہ کیا ہے کہ تندورہ نیشنل پارک میں بہت سی عمیق اور سبز وادیاں ہیں، جن میں سب سے اہم وادی چہلمیر ہے اوریہ سب سے زیادہ مشہو بھی ہے یہی وجہ ہے کہ ہرسال ہزاروں سیاح اس وادی دلفریب کا رخ کرتے ہیں۔
اس جنگلی پارک پودوں اورگھاس کے لحاظ سے بہت ہی غنی ہے اورایک دریابھی اس کے درمیان سے گزرتا ہے جس کا منبع ''گورا ''چشمہ ہے یہاں ایک دلفریب آبشار بھی موجود ہے ۔
٭چرلاق وادی درگز میں سب سے قدیم اورقدرتی مقامات میں سے ایک
وادی چرلاق قدرتی اور سرسبزمقامات کے ساتھ درگز شہر کے جشن آباد گائو ں کے قریب واقع ہے۔ اس وادی میں ایک مستقل دریا ہے جو آس پاس کی فطرت کو زندگی بخشنے کے ساتھ ساتھ جشن آباد گائوںکے مکینوںکو پینے اور استعمال کا پانی بھی فراہم کرتا ہے۔
وادی شمخال:
درگز کے سب سے مشہور قدرتی مناظر پر مشتمل پر کشش اوردلفریب مقامات میں سے ایک وادی شمخال ہے، جو فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک مقبول مقام ہے۔
اس سر سبز و شاداب وادی کی لمبائی 18 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ وادی شمخال قوچان شہر سے درگز شہر کے مضافات تک پھیلا ہوا ہے
یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ اس شمخال وادی کو شمخال قوچان کے نام سے جانتے ہیں۔
وادی شمخال میں پیدل چلنے کے لیے موزوںپگڈنڈی ، پتھروں سے بنی بڑی دیواریں، ہموار اور صاف پانی سے بھرا ہوا دریا، شاندار آبشاریںبڑے ا ورلمبے درخت، پودے، حیرت انگیز گزرگاہیں اور غار نما گڑھے دیکھنے کے قابل ہیں۔
٭بارسو ریزورٹ:
درگز شہر کے جنوب مشرق میں ایک دریا ہے جس سے کئی افسانوی کہانیاں بھی منسوب ہیں اوراسے دریائے بارسو (پارس سو)کہتے ہیں۔یہ دریا'' ہزار مسجد اور'' کماس'' کے پہاڑی سلسلوں سے نکلتا ہے اور اسے درگز شہر کی سب سے بڑی ندی سمجھا جاتا ہے جس کا پانی میٹھا ہے ۔
اس دریا کے ارد گرد کپاس ، اخروٹ کے باغات اور ایک ہزار مساجد کے پہاڑ اپنی لامتناہی خوبصورتی سے دیکھنے والوں کے دل موہ لیتے ہیں۔
٭تیوان کی گھاٹیاں:
قوچان کی بل کھاتی روڈ ہزار مسجد کے پہاڑی سلسلوں کے درمیان سے گزرتی ہے اوریہ راستہ سیاحوں کو اس پہاڑی سلسلے میں واقع پہاڑوں کی چوٹی تک لے جاتا ہے سب سے اونچی جگہ پر ایک ریزورٹ ہے جس کا تیوان ریزورٹ ہے جہاں مسافر آرام کرسکتے ہیں۔
اس ریزورٹ میںواقع مشہورریسٹورانٹ ''عموسلیمان'' پر جا کر ہر قسم کے مقامی لذیذکھانوں اور صاف اور ٹھنڈی ہوا میں گرم سوپ اورچائے کے ساتھ ساتھ خوبصورت نظاروں سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
٭درونگرڈیم:
درگزکے دیگر قدرتی اوردلفریب سیاحتی مقامات میں سے جو دیکھنے کے قابل ہیں، وہ درونگرڈیم یا جھیل ہے ،پانی سے بھرا یہ ڈیم درونگر گائوں کے قریب بنایا گیا ہے ، اس جھیل کا نظارہ بہت ہی منفرد اردلفریب ہے۔
٭قزگان اورشیلگان کی وادیاں:خوبصورت مگر غیر معروف مقامات میں شامل :
درگز کے پرکشش اورقدرتی مناظر سے معمور مقامات میں کئی ایسے مقامات بھی شامل ہیںجو خوبصورتی کے لحاظ سے لاثانی مگر اب تک غیر معروف اورشناختہ شدہ نہیں ہیں جن میں قزگان اورشیلگان کی وادیاں نمایاں ہیں ۔
درگزگرم چشمہ:
درگز میں سب سے زیادہ مشہور مقامات میں درگز گرم چشمہ بھی شامل ہے اس علاقے میں ایک گرم دریا بہتا ہے جو ایک مستقل گرم چشمے سے نکلتا ہے ۔یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس چشمے کا پانی سارا سال گرم ہوتا ہے اورآپ سال کے سرد ترین ایام میں بھی اس دریامیں تیراکی کرسکتے ہیں ،اگر آپ کو سردیوں میں اس مقام کی سیاحت کا موقع ملے تو آپ اس پانی سے بھاپ اٹھتا دیکھ سکتے ہیں۔
٭امام قنبر ریزورٹ:
امام قنبر ریزروٹ درگز شہرکے مشہورسیاحتی مقامات میں شامل ہے یہ ریزورٹ ''اللہ اکبر''پہاڑی سلسلے کے درمیان اورداغدار گائوں کے نزدیک واقع ہے۔
٭یارم /یاریم ٹیلہ:
یاریم /یارم ٹیلہ درگز کے قدیم ترین تاریخی اورپرکشش مقامات میں سے ایک ہے جس میں قبل از تاریخ موجود بستیوں کے آثار دیافت ہوئے ہیں تحقیقات سے پتہ چلا ہے یہ بستی پانچ ہزار قبل مسیح آباد تھی اورساسانی دورتک آباد تھی۔