• Dec 2 2022 - 16:01
  • 274
  • مطالعہ کی مدت : 17 minute(s)

ایران شناسی (IRANOLOGY) ''اصفہان نصب جہان''

اس ہفتہ ایران شناسی (IRANOLOGY) میں پیش خدمت ہے ایران کے سب سے زیادہ آثارقدیمہ اورثقافت پر مشتمل شہر « اصفہان نصب جہان»

آپ کے ملک میں ایک ایسا شہر ہو جو اکیلا ہی آدھی دنیا (نصف جہان) ہو تویہ ایک عجیب احساس اوربہت ہی زیادہ خوشی کی بات ہے تاہم  آدھی دنیا ۵۵۰ مربع کلومیٹر پر مبنی شہر کے اندر کیسے سمیٹ سکتی ہے؟ اور یہ شہر کب سے آدھی دنیا کو اپنے اندر سمیٹ کر گھر لے جانے میں کامیاب رہا ہے۔ چھ ہزار سے زیادہ قدیم اور تاریخی مقامات اورآثار کوئی مذاق اورمعمولی بات نہیں ہے ۔

اس شہر نے دنیا کے ان تمام فنکاروں، شاعروں، مصوروں اور معماروں اپنے گود میں پالا ہے، ایسا کہا جائے تو بالکل بھی بے جا نہ ہوگا کہ ۵۵۰ کلومیٹر پر محیط اس شہر نے دنیا کو دوبارہ تخلیق کیا، خوبصورت اصفہان کی ایک الگ اورنمایاں تاریخ اورحیثیت ہے۔

جلفا، اصفہان کا پرانا یورپ٭

اصفہان کو آدھی دنیا کہا جاتا ہے۔ درحقیقت، اصفہان میں سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات اور دلچسپ مقامات اتنے ہی ہیں جتنا کہ دنیا کے نصف حصے کے برابر ہے۔

اصفہان ایک ایسا شہر ہے جس میں نہ صرف تاریخی یادگاروں کی ایک بڑی تعداد ہے جس میں تاریخی پل، باغات، محلات اور حویلی، چوک، بازار، مساجد اور تاریخی مکانات شامل ہیں بلکہ اس کی گلیاں اور محلے سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات اور سیاحوں کے لیے اصفہان آنے کی تحریک بھی ہیں۔

اس وقت عیسائی، مسلمان، اور زرتشتی سمیت تمام مختلف عقائد اور نظریات کے حامل لوگ جلفا کے پڑوس میں رہتے ہیں۔ لیکن یہ محلہ جو، دو پلوں مارنان اورسی و سہ پل (33پل) کے درمیان واقع ہے، آرمینیائی باشندوں کے نام سے زیادہ جڑا ہوا ہے اور آج یہ اصفہان کے سب سے شاندار پرکشش مقامات کی فہرست میں شامل ہے۔

اصفہان کا جولفامحلہ کہاں واقع ہے؟ ٭

آپ اپنے آپ سے کہہ سکتے ہیں کہ گلیوں اور محلوں کی سیر کے بارے میں کیا پرکشش ہو سکتا ہے؛ لیکن ایک بار جب آپ اصفہان کا سفر کریں گے اور جلفا اورا س کے مضافات میں جائیں گے، تو آپ سمجھ جائیں گے کہ ایک محلے کی سیر سے آپ کتنا لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور آپ کو اس سے پیار کر سکتا ہے! جلفاکے پڑوس میں جلفا ہوٹل، جولفا اسکوائر اور وینک چرچ کے درمیان واقع ہے۔ اپنی مقبولیت اور شہرت کی وجہ سے یہ محلہ اصفہان کے مصروف‌ ترین محلوں میں سے ایک ہے اور سال بھر بہت سے لوگ جلفاء کے محلے کو دیکھنے آتے ہیں۔

٭ جلفا کی تاریخ

جلفا ایک سادہ محلہ نہیں ہے بلکہ یہ محلہ اصفہان شہر کے تاریخی اور قیمتی محلوں میں سے ایک کے طور مشہورہے۔اس محلے کی تاریخ بہت دلچسپ ہے۔

اصفہان میں کسی بھی پرکشش اور کسی بھی جگہ کے بارے میں جب ہم بات کرتے ہیں تو لازمی طورپرتاریخ صفوی دور کی طرف بھی چلی جاتی ہے۔ ویسے بھی صفوی دور میں اصفہان دارالحکومت رہاہے اور اس دور میں اصفہان میں اہم اورتاریخی واقعات رونما ہوئے۔جلفا جسے « نو جلفااورجلفای نو» کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ان محلوں میں سے ایک ہے جو صفوی حکومت کے دوران اصفہان میں شامل کیے گئے تھے۔ اس محلے میں آرمینیائی آباد کاری کی کہانی تقریبا چار صدیاں پہلے کی ہے۔ لیکن ایسا کیا ہوا کہ جلفا، جلفا بن گیا؟ ۔

جلفامحلہ میں واقع اصفہان کے تاریخی گرجا گھر٭

اصفہان آنے والے آرمینیائی باشندوں کو اپنی ثقافت اور رسم و رواج کے ساتھ ساتھ اپنے مذہب کو بھی تبدیل نہیں کرنا پڑا۔یہاں آنے والے آرمینائیوں کو اپنے گرجا گھروں اور دیگر مذہبی مقامات کی تعمیر کی سہولتیں بھی دی گئیں۔ جلفا میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تعمیر کیے گئے گرجا گھر اس محلے کی قیمتی تاریخی یادگاروں میں سے ہیں اور بہت سے سیاحوں کو اس محلے کی طرف راغب کرتے ہیں۔

جلفا میں کل ۲۴ گرجا گھر بنائے گئے جن میں سے تقریبا ۱۰ گرجا گھر اب بھی اسی شکل میں محفوظ موجود ہیں، جلفا کے گرجا گھر تعمیراتی طور پر آرمینیائی اور ایرانی طرز کا مجموعہ ہیں اور ان میں بہت خوبصورت اور خاص سجاوٹ ہے۔تاریخی عبادت گاہیں ہمیشہ سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات میں سے ایک ہیں اور یہ مذہب تک محدود نہیں ہیں۔ مثال کے طور پر، یزدکا فائر ٹیمپل ان دلچسپ مقامات میں سے ایک ہے جو اب بھی زرتشتیوں کی عبادت گاہ ہے۔

وانک چرچ٭

اصفہان کے جلفاء محلے کا سب سے مشہور چرچ وانک چرچ ہے اور زیادہ‌ تر سیاح اس محلے میں تاریخی اورخوبصورت چرچ کودیکھنے آتے ہیں۔ آپ اس چرچ میںثقافت، تاریخ اور فن تعمیر کے شاہکاروں کا مجموعہ دیکھ سکتے ہیں، جسے اصفہان کا سب سے خوبصورت چرچ کہا جاتا ہے۔

چرچ کے اندرونی حصے میںبنائی گئی پینٹنگز اورتصاویردیکھ کر آپ حیران ہوجائیں گے اس میں آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زندگی کی تصاویرکے کچھ حصے کو دیکھ سکتے ہیں۔

اس گرجا گھر میں داخل ہوتے ہیں آپ، اور آپ کے درمیان ایک ناقابل بیان امن بہے گا۔ وانک چرچ بھی گلڈ اور گلڈنگ کے حوالے سے ایک منفرد مثال ہے۔

اس جگہ پر آپ وانک چرچ میوزیم بھی جا سکتے ہیں اور کتابیں، مخطوطات، پینٹنگز، آرمینیائی بشریات سے متعلق اشیا وغیرہ دیکھ سکتے ہیں۔اسلامی فن تعمیر میں بھی ایسے بہت سے عجائبات ہیں۔ مثال کے طور پر، اصفہان کی شیخ لطف اللہ مسجد میں ایسی خوبصورتی ہے جو کہ داستانوں سے جڑی ہوئی ہے۔

بیت لحم چرچ ٭

یہ خوبصورت چرچ جلفاء اسکوائر کے قریب واقع ہے اور اسے صفوی کے مشہور تاجروں میں سے ایک خواجہ پطروس ولیجانیان نے تعمیر کیا تھا۔ آج اس تاجر اور اس کے خاندان کے افراد کی قبر چرچ کے صحن میں واقع ہے۔اس کے علاوہ بیت لحم چرچ ایک شاندار فن تعمیر کا حامل ہے اور

  اسے ۲۰۱۶ میں ڈیلی ٹیلی گراف اخبار میں دنیا کے ۲۳ خوبصورت‌ ترین گرجا گھروں کی فہرست میں شائع کیا گیا تھا۔

چرچ آف مریم اور ہاکوپ ٭

مریم اور ہاکوپ چرچ جلفائ، اصفہان کے قدیم‌ ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے۔ درحقیقت، آرمینیائیوں نے شروع میں ہاکوپ چرچ بنایا تھا۔ لیکن چونکہ یہ چرچ چھوٹا تھا اس لیے بعد میں « مریم مقدس چرچ» اس کے ساتھ ہی بنایا گیا۔ اس چرچ کی پینٹنگز اور ٹائلنگ دیکھنے والوں کو حیران کر دیتی ہے۔

سرکیس چرچ٭

یہ شاندار چرچ ۱۶۵۹ عیسوی میں صفوی دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ سرکیس چرچ میں دو خوبصورت اور اونچے گنبد ہیں جن میں سے ہر ایک میں آٹھ روشندان ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ چرچ اپنی چھت پر شاندار پینٹنگز کے لیے مشہور ہے۔یہ بلا وجہ نہیں ہے کہ اصفہان کو دنیا کا آدھا حصہ (نصف جہان) سمجھا جاتا ہے، یہ ثقافتی تنوع اصفہان میں ہر جگہ دیکھا جا سکتا ہے، نہ صرف ایک محلے بلکہ نقش جہاںسکوائر کے ارد گرد بھی، آپ دیکھ سکتے ہیں۔

گئورگ مقدس چرچ ٭

جلفاء اصفہان کے دیگر گرجا گھر جو بہت شاندار ہیں اوران میں بہت سی پینٹنگز اور آرائشیں ہیں کے برعکس گئورک مقدس چرچ سادہ اورتزئین و آرائش سے خالی چرچ ہے۔ اس چرچ میں حضرت عیسیٰ اور مریم کی تصویر کا صرف ایک فریم بنا ہوا ہے جس پر کاشی کاری ہوئی ہے۔ یہ چرچ ۲۰۰۲ میں ایران کے قومی ورثے کی فہرست میں درج ہوا ہے۔

جلفاء گائوں میںبے شمار خوبصورت گلیاں، سڑکیں، پکڈنڈیاں، ہوٹل، ثقافتی اورتاریخی عمارتیں، کیفے اورتاریخی مقامات موجود ہیں جہاں جاکر سیاح اس بات کو تسلیم کرنے پر مجبورہوجاتا ہے کہ اصفہان واقعاً نصف جہان ہے۔

چہار باغ عباسی، اصفہان کی پہلی گلی کا دلکش راز!

سڑک پر چلنا درحقیقت واک کرنا ایک قسم کی تھراپی جس سے آپ کو ذہنی سکون میسر آتاہے۔ اگرآپ کسی بھی شہریا تاریخی جگہ کو چل کر یعنی واک کرکے دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہاں ہم کس احساس اور سکون کی بات کر رہے ہیں۔ چہارباغ عباسی ایران کی سب سے مشہور اور بلاشبہ سب سے خوبصورت گلیوں میں سے ایک ہے جو کہ آدھا جہان اصفہان (اصفہان نصف جہان) میں واقع ہے۔

اس سڑک جو کہ ایک عام گلی اورسڑک سے زیادہ کشادہ ہے اس پر تاریخ کے آثارموجود ہیںیہاں چہل قدمی کرتے ہوئے آپ کو ایسا سکون اور خوشی ملے گی جو آپ کسی اور گلی میں چل کر محسوس نہیں کر سکتے۔ 17ویں صدی میں ایران کا سفر کرنے والے فرانسیسی سیاح جین چاردین (Jean Chardin) اصفہان کے چہارباغ کے بارے میں لکھتاہے: « میں نے اپنی زندگی میں اس گلی سے خوبصورت راستہ کہیں اورنہیںدیکھا ہے» ۔

چہار باغ عباسی، ایران کی مشہور‌ ترین گلیوں میں سے ایک٭

آپ ایک بار اصفہان اور چہارباغ جا کر خود ہی دیکھ لیں کہ آپ کے پاس کتنی ناقابل فراموش اور خوشگوار یادیں جمع ہوں گی۔چہارباغ عباسی میں پلوں اور چنارکے درختوں کے سائے میں آپ کے دل و دماغ میں جو بھی اداسی ہیں، کم از کم چند گھنٹوں کے لیے بھول جائیں گے، اور آپ اس گلی کی خوبصورتی میں کھو جائیں گے۔اصفہان غم بھلانے کی جگہ ہے! اصفہان کا ہر ایک پرکشش مقام آپ کو پرکیف اور اپنی خوبصورتی سے آپ کو مغلوب کر دے گا۔

چہار باغ ہر موسم میں کسی نہ کسی طرح خوبصورت اور شاندار ہوتا ہے۔ اگر آپ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں تو، آپ بینچوں پر بیٹھ سکتے ہیں، خوبصورت مناظر اور سائیکل سواروں کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔

چہار باغ سٹریٹ میں آپ کے سامنے تفریح کے بہت سے مواقع ہیں اور اس راستے پر پرکشش مقامات کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ آپ کو اصفہان کے سفر کے دوران ایک پورا دن صرف چہار باغ کے لیے وقف کرنا پڑے گا۔پرانے زمانے میں چہار باغ انتہائی خوشگوار موسم کے ساتھ ایک سرسبز و شاداب سیرگاہ تھا جہاں لوگ کام کے بعد آرام کرنے کے لیے جایا کرتے تھے ۔ اس وقت اس سڑک کا چاروں طرف باغات تھے اور پانی کا ایک نالہ چہار باغ سے گزرتا تھا۔

چہار باغ عباسی اور اس کے باغات کا فن تعمیر٭

چاہ باغ نہ صرف تاریخی اعتبار سے بہت اہم ہے بلکہ فن تعمیر کے لحاظ سے بھی اصفہان معروف و مشہور ہے۔ بلاشبہ چہار باغ پوری تاریخ میں بہت سی تبدیلیوں سے گزرا ہے۔

چہار باغ عباسی، میں سیر و تفریح کے مقامات٭

اصفہان کے بہت سے سیاحتی مقامات چہارباغ عباسی کے آس پاس واقع ہیں اور اگر آپ اس چہارباغ کے راستے سے جائیں تو آپ بہت سے پرکشش مقامات کو دیکھ سکتے ہیں۔ ان میں سے بہت سارے ایسے ہیں کہ آپ کو پورا دن چاہ باغ گلی کی سیر کرنے اور اس کے پرکشش مقامات کو دیکھنے میں گزارے بھی تو کم پڑ سکتاہے۔

ہشت بہشت (آٹھ جنت) محل ٭

ہشت بہشت محل، جیسا کہ ہم نے کہا، اصفہان کے چہار باغ علاقے کا واحد بچا ہوا محل ہے، باقی تمام تباہ ہو چکے ہیں۔ قدیم دور سے لے کر آج تک اس محل کا مختلف اور منفرد فن تعمیر اور اس کی منفرد سجاوٹ نے ہمیشہ سیاحوں کو حیران کیاہوا ہے۔

  پرانے دورمیں ہشت بہشت محل کو دنیا کا خوبصورت‌ ترین محل کہا جاتا تھا اور اس محل کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے بہت سے سیاح ایران آتے تھے۔ ہشت بہشت کا دورہ آپ کے لیے بہت خوشگوار تجربہ اوریادگار لمحہ ہوگا۔

نقش جہان کمپلیکس٭

نقش جہاں اسکوائر ان یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں درج ہے۔ چہار باغ عباسی کے نزدیک « نقش جہاں کمپلیکس» واقع ہے  اور شیخ لطف اللہ مسجد، امام مسجد، علی قاپو، قیصریہ بازار اور وہاں موجود بہت سی گیلریوں اور دستکاری کی دکانوں کا دورہ کر سکتے ہیں۔

یہ دکانیں تحائف خریدنے کے لیے بھی اچھی جگہ ہیں۔ وہاں کے آس پاس کئی روایتی ریستوراں اور کیفے ہیں، ان میں سے کسی ایک میں جائیں، مزیدار کھانے کا آرڈر دیں اور اپنی تھکاوٹ کو دور کرنے کے لیے آرام کریںاوردوبارہ سیر شروع کریں۔

چہل سوتون محل٭

صفوی دور کا ایک اور فن تعمیر کا شاہکار « چہل ستون محل» ہے، جو اپنی شاندار سجاوٹ اور آئینے کے کاموں اور خوبصورت پینٹنگز کے باعث بہت ہی مشہور ہے۔ چہل ستون باغ، جس کے اندر یہ محل واقع ہے، لمبے اور گھنے درختوں کے ساتھ منفرد اور خاص ایرانی باغات میں سے ایک ہے اور یہ یونیسکو کا عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے۔

سی و سہ (۳۳) پل٭

سی و سہ پل، جو کہ چہار باغ بالا اور چہار باغ عباسی کے درمیان واقع ہے، اصفہان کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ سی و سہ پل دراصل اصفہان کی علامت ہے اور تاریخی اور تعمیراتی اہمیت کا حامل ہے۔ زائندہ دریاکو عبور کرنے کے لیے آپ کو سی و سہ پل سے گزرنا پڑتا ہے اور اس پل کی خوبصورتی اور حیرت انگیز فن تعمیر سے لطف اندوز ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔

خواجوپل جو صفوی فن تعمیر سے پردہ ہٹاتاہے! ٭

اصفہان کی نبض دریائے زائندہ کی آواز میں آدھی دنیا کے دل میں دھڑکتی ہے۔اوریہ اس خوبصورت شہرکی شہ رگ ہے اور اس کے بغیر ایسا لگتا ہے کہ اصفہان میں کچھ کمی ہے۔ تاہم دریائے زایندہ کی دلکشی اور خوبصورتی یہیں ختم نہیں ہوتی۔آپ خواجوپل جاکر اس کے اصلی اور دلکش فن تعمیر کے ساتھ وہاں سے خوبصورت ندی کے بہائو کے نظارے سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

یہ پل جو رات کے وقت اصفہان کی رونق کو بڑھا دیتا ہے سی و سہ پل کے عین سامنے واقع ہے۔ اس پل کی تعمیر میں خوبصورتی اور فن اس قدر ہے کہ برسوں گزرنے کے باوجودیہ پل اس قدیم شہر کی تاریخ کو اسی خوبصورتی کے ساتھ دکھارہاہے۔

سحر آمیزپل کے پتھر٭

جب آپ پل پرچلنے لگے ہیں آپ کو قبر کے پتھروں کی باقیات نظر آتی ہیں جو بہت پرانی ہیں۔ اس بارے میں عجیب و غریب افسانوی کہانیاں موجود ہیں، لیکن اگر ہم ان سب کا جائزہ لیں تو یہ مقبرے چند سال قبل پل کی بحالی کے دوران دریافت ہوئے تھے، اور اب تک ان مقبروں کے پتھروں کو « تخت فولاد» میوزیم میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

قبلہ نما٭

صفویبادشاہاندیناسلامکوجتنیاہمیتدیتےتھےاسکااندازہجساہمیتکےساتھوہدیناسلامکودیتےتھےاسکااندازہانکےدورکےفنتعمیراوراسمیںاستعمالہونےوالےاجزاءسےلگاسکتےہیں۔

خواجوپل کے پتھر کے شیر٭

اصفہان کے خواجو پل کی سب سے نمایاں خصوصیات یہ ہیںکہ پل کے دونوں طرف پتھر کے شیر نصب ہیں۔ یہ شیر صدیوں سے پل پر پہرہ دے رہے ہیں۔پتھر کے شیروں کی سب سے پرکشش خصوصیات میں سے ایک ان کی آنکھیں ہیں۔

پھولوں کا باغ، اصفہان نصف جہان خوابوں کی سرزمین٭

ہم سب اصفہان کو اس کے محلات، تاریخی پلوں، مساجد اور بازاروں کی وجہ سے جانتے ہیں۔اوربہت سے لوگ جنت نظیر اصفہان میں واقع پھولوں کے باغ سے واقف نہ ہوں۔یہی وجہ ہے کہ ہم آپ کو اس ایران شناسی کے حصے میں اصفہان کے دیگر خوبصورت، تاریخی، ثقافتی اورپرکیف و پررونق مناظر پر مشتمل مقامات کے ساتھ اصفہان میں واقع جنت نما باغات اورپارکوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرینگے۔

اصفہان میں پھولوں کے باغ کہاں ہیں؟ ٭

اصفہان کا سفر کرتے وقت، سب سے پہلے جہاں آپ جاتے ہیں ان میں سے ایک دریائے زایندہ ہے۔دریائے زائندہ سے بہت قریب  سلمان فارسی سڑک کے شروع میں ایک ایسا باغ ہے جہاںآپ کو ہر طرح کے پودے اور رنگ برنگے پھول نظر آئیں گے اور آپ اس باغ کی خوبصورتی دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔

اصفہان کے پرکشش مقامات میں « اصفہان فلاور گارڈن» ایک الگ ہی کشش کا حامل ہے، اس باغ کے دورے کے دوران آپ کو بہت سے پھولوں اور پودوں کو جاننے کا موقع ملے گا اس باغ کا ماحول اتنا اچھا اور خوش کن ہے کہ آپ باغ میں جا کر ناقابل فراموش اور تفریحی لمحات گزارسکیں گے۔ خاص طور پر اگر آپ پھولوں اور پودوں سے محبت کرتے ہیں، تو یہ زمین پر آپ کیلئے جنت سے کم نہیںہے۔

دورحاضر کی مشینی زندگی اور فطرت سے دور رہنے کی وجہ سے ہرانسان افسردہ اورمغموم رہتا ہے۔ اس لیئے ضروری ہے کہ کبھی نہ کبھی فطرت کے دامن میں چلے جائیں اورقدرتی اورفطری مناظر سے لطف اندوز ہوجائیں۔اس کیلئے اصفہان میں واقع پھولوں کا باغ سب سے موزوں ا وربہتر ہے جس کی خوبصورتی اورقدرتی مناظر سے آپ لطف اندوز ہوئے بغیر نہیں رہ سکیںگے۔

دوائی اور خوردنی پودوں کا باغ، سوئی پتوں والے پودوں کا باغ، پیازی پودوں کا باغ، باغ زر، کیکٹس پلانٹ گرین ہائوس، فرانسوی باغ، مصنوعی آبشار، لالہ کے پھولوں کا باغ سمیت درجنوں خوبصورت اورقدرتی مناظر سے مالا مال و معمور مقامات ہیں جہاں دل بھر کے گھومنے اورلطف اندوز ہونے کے لئے کئی دن درکار ہیں۔

علی قاپوحویلی کا تعارف٭

علی قاپو محل جسے اپنے وقت میں دنیا کے بہترین محلات میں شامل تھے، اس میں وہ تمام سہولیات موجود ہیں جو ایک محل میں ہونی چاہئیں۔یہ عمارت صفوی دور کے فن تعمیر کے شاہکاروں میں سے ایک ہے جسے اعلیٰ درجے کے مہمانوں اور بادشاہوں کی نشست کے لیے محل کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

نقش جہاں اسکوائر، اصفہان کی خوبصورتی کی علامت٭

جب آپ اصفہان کا سفر کرتے ہیں تو اس شہر میں کہیں بھی جائیں اور جہاں بھی مڑیں وہاں کچھ نہ کچھ ضرور ہو گا جو آپ کو حیران کر دے گا۔ یہ بے وجہ نہیں ہے کہ اصفہان کو آدھی دنیا کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا شہر ہے جس میں ہزاروں منفرد تاریخی یادگاریں ہیں جو سینکڑوں سال اور ہزاروں سال پرانی ہیں۔ ان میں سے ایک « نقش جہاں اسکوائر یا امام اسکوائر» اصفہان کے سب سے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔

اصفہان کا یہ فن تعمیر کا شاہکار بین الاقوامی سطح پر مشہور ہے اور اس کا نام یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں درج ہے۔یہ اسکوائر سالانہ بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی میزبانی کرتا ہے۔

نقش جہاں سکوائر کا فن تعمیر متاثر کن اور شاندار ہے٭

پروفیسر والٹر ہنٹز، کو کہ ایک جرمن ایرانولوجسٹ ہے نے، اس چوک کے بارے میں لکھا ہے: « یہ چوک بالکل شہر کے مرکز میں واقع ہے۔ یہ عمارت ایسے وقت میں تعمیر کی گئی تھی جب دنیا میں سائز، طرز تعمیر اور شہری منصوبہ بندی کے اصولوں کے لحاظ سے اس جیسی کوئی چیز نہیں تھی۔»

نقش جہاں دنیا کا قدیم‌ ترین پولو کھیل کا میدان٭

امام اسکوائر کو دنیا کا قدیم‌ ترین پولو میدان کہا جاتا ہے۔ ماضی میں، یہ چوک پولو کھیل کا میدان تھا، اور آج، اس چوک کے شمال اور جنوب میں پتھر کے دروزاے موجود ہیں۔ یہ دروازے دنیا کے قدیم‌ ترین پولو گیٹس ہیں۔

اصفہان کے سفر میں نقش جہاں اسکوائر کی سیر کرنا مت بھولیں!

  اصفہان کا سفر کرنے اور اس قیمتی تاریخی چوک کو دیکھنے کے لیے، دوستوں، فیملی کے ساتھ یا ذاتی طور پر اس شہر کا سفر کرسکتے ہیں۔اصفہان کے دورے کے دوران آپ کو رہائش کیلئے پریشان ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں، یہاں روایتی ہوٹل، ایکو ٹورازم ہاوسز، فرنشڈ ہائوسز، ، ہوٹل اپارٹمنٹس موجود ہیں جن میں سے آپ کسی ایک اپنے بجٹ، کھانے کے مینواورمرضی کے مطابق انتخاب کرسکتے ہیں۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: