• Mar 29 2023 - 15:27
  • 409
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

''ایک دن فارسی زبان کے ساتھ '' سلسلہ وار

آج ہم ''ایک دن فارسی زبان کے ساتھ ''والے ہفتہ وار سلسلے میں ''بن ماضی ''اور اس کے استعمال کے بارے میں بتارہے ہیں۔

بن ماضی: سادہ سی تعریف کے مطابق الفاظ جیسے: نشتن(بیٹھنا)، رفتن(جانا)، دیدن(دیکھنا)، خوردن(کھانا) وغیرہ کو ''مصدر''کہا جاتا ہے۔ اگر ہم ان الفاظ کے آخر سے حرف ''ن''کو ہٹا دیں تو بن ماضی بن جاتا ہے ۔ اس طرح ہم اس تعریف کے تناظر میںفارسی گرائمر میں بن ماضی کوپہچاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

بن ماضی کی شناخت کا طریقہ کیا ہے؟

ذیل کے جملوں پر غور کریں، ہم نے ہر جملے میں فعل کوبریکٹ میں لکھا ہے۔

من دیروز مقالہ را (خواندم)۔

تو دیروز مقالہ را (خواندی)۔

او دیروز مقالہ ر(ا خواند)۔

ما دیروز مقالہ را (خواندیم)۔

شما دیروز مقالہ را (خواندید)۔

آنہا دیروز مقالہ را (خواندند)۔

جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، مندرجہ بالا فعل کے جملوں میںزمانہ ماضی کا زمانہ ہے۔ ہر فعل کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں جن سے شخص عدد اور زمانے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

(خواندن)زمانہ ماضی میں فعل کے چھ بناوٹ پیش خدمت ہے اسے آپ غورسے پڑھیں۔

مفرد:

خواندم

خواندی

خواند      

جمع:

خواندیم

خواندید

خواندند

اگر آپ فعل ماضی ''خواندن'' کی چھ ساختوں کو غور سے دیکھیں تو آپ کو ایک ثابت جزء کی موجودگی نظر آئے گی۔ یہ مستقل جزو درحقیقت ''خواند'' ہے۔ اس مستقل جزو کو ''بن ماضی''کہا جاتا ہے اورجو جزء ہر فعل میں تبدیل ہوتا ہے اسے ''شناسہ'' کہا جاتا ہے جو ہمیں عدد اور شخص کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔

آپ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،بن ماضی کے بارے میں جاننا بہت آسان ہے۔سادہ طریقہ یہ ہے کہ ''ن''کے حرف کو مصدر کے آخر سے ہٹا دیا جائے ،مصدرایک ایسا لفظ ہے جو وقت اور شخص کی وضاحت کے بغیر فعل کے بنیادی معنی کو بیان کرتا ہے۔

جیسا کہ''خوردن''(کھانا)جس میں نہ تو یہ واضح ہے کہ کس نے کھایا اور نہ ہی یہ واقعہ کب پیش آیا واضح ہے۔

درج ذیل میں آپ فارسی زبان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے''بن ماضی کو پڑھ سکتے ہیں۔

مصدر و بن ماضی فعل در زبان فارسی

مصدر            بن ماضی

باریدن  ۔۔۔۔بارید

تکاندن     ۔۔۔۔۔تکاند

آراستن ۔۔۔۔۔آراست

آزمودن۔۔۔۔۔آزمود

بافتن۔۔۔۔۔۔۔بافت

تنیدن۔۔۔۔۔۔۔تنید

آسودن۔۔۔۔۔آسود

آشامیدن۔۔۔۔آشامید

آشفتن۔۔۔۔۔  آشفت

بخشیدن۔۔۔۔۔۔بخشید

آشفتن۔۔۔۔۔آشفت

آغشتن۔۔۔۔۔آغشت

بردن۔۔۔۔۔۔۔برد

جنبیدن۔۔۔۔۔ جنبید

آفریدن۔۔۔۔  آفرید

بریدن۔۔۔۔۔  برید

جستن۔۔۔۔۔۔جست

آلودن۔۔۔۔۔۔آلود

بستن۔۔۔۔بست

جوشیدن۔۔۔۔جوشید

آمدن۔۔۔۔۔    آمد

بودن۔۔۔۔۔۔  بود

جویدن۔۔۔۔۔ جوید

آمدن۔۔۔۔۔    آمد

بودن۔۔۔۔۔۔۔بود

آمرزیدن۔۔۔۔آمرزید

بوییدن      ۔۔۔۔۔بویید

چریدن۔۔۔۔۔ چرید

آموختن    ۔۔۔۔۔آموخت

بیختن۔۔۔۔۔۔۔بیخت

چرخیدن۔۔۔۔۔چرخید

آوردن۔۔۔۔۔ آورد

پاشیدن۔۔۔۔۔ پاشید

چکیدن۔۔۔۔۔ چکید

پذیرفتن۔۔۔۔۔               پذیرفت

خراشیدن۔۔۔۔خراشید

افروختن   ۔۔۔۔۔افروخت

پرستیدن۔۔۔۔۔پرستید

خرامیدن۔۔۔۔۔خرامید

خشکیدن۔۔۔۔۔خشکید

٭بن ماضی کا استعمال

بن ماضی کا فارسی زبان میںمختلف افعال کی ساخت میںاہم کردار ہے،ذیل میں ان افعال سے استفادہ کیا ہے جو بن ماضی کی مدد سے بنائے گئے ہیں۔

سعید علی را دید.

فعل جملہ، در زمان ماضی سادہ است۔

فہمیدم کہ نامہ را نوشتہ و توی پاکت گذاشتہ است۔

فعل جملہ، در زمان ماضی نقلی است۔

ہمانطور کہ از در بیرون میرفتم، نگاہ تندی بہ اہل خانہ کردم۔

فعل جملہ، در زمان ماضی استمراری است۔

مریم تازہ از خواب بیدار شدہ بود کہ مہمانہا آمدند۔

فعل جملہ، در زمان ماضی بعید است۔

٭فعل ماضی سادہ

ماضی سادہ یا مطلق فعل یا گذشتہ سادہ ''بن ماضی اوراس کے شناسے'' کے ذریعے بنتا ہے ۔ اس زمانہ میں تیسرا فرد ومفردبن ماضی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا کوئی شناسہ نہیں ہے۔ ذیل میں ہم بن ماضی یعنی (دیدن)کی مدد سے مختلف شکلوں کی گردان کرتے ہیں۔

٭فعل'' دیدن'' ماضی سادہ کے زمانے کے ساتھ

صیغہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فعل کی گردان

اول شخص مفرد ۔۔۔۔۔۔دیدم

دوم شخص مفرد۔۔۔۔۔۔دیدی

سوم شخص مفرد۔۔۔۔۔۔۔دید

اول شخص جمع۔۔۔۔۔۔۔دیدیم

دوم شخص جمع۔۔۔۔۔۔۔۔دیدید

سوم شخص جمع۔۔۔۔۔۔۔۔دیدند

 مندرجہ ذیل جملوں میںسادہ ماضی کا استعمال کیا گیا ہے۔

ابن سینا در ہمدان درگذشت۔

(اس جملے میں ماضی کا ذکر ہے)

بہ تازگی او را دیدم۔

(اس جملے میں ماضی قریب کا حوالہ دیا گیا ہے۔

دوستان، من رفتم۔

(اس جملے میں، مستقبل میں موجودہ واقعہ کو سادہ ماضی کے ساتھ بیان کیا گیا ہے)

(جاری ہے)

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: