• Jul 19 2023 - 17:42
  • 185
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

''ایک دن فارسی زبان کے ساتھ''.

زبان شناسی کے ہفتہ وار سلسلے میں آج پیش خدمت ہے « فارسی میں اعداد کی درست تحریر» 

فارسی تحریر اور تدوین میں نمبروں کو صحیح طریقے سے کیسے لکھا جائے ایک اہم موضوع ہے جس پر بحث کی جاتی ہے زیر نظر تحریر میں فارسی میں تحریر و تدوین میں اعداد نویسی کے بارے میں بنائیں گے۔

عدد اورمعدود ہمیشہ ساتھ ہوتے ہیں۔ عدد ایک ایسا کلمہ ہے جو اشیا اور افراد کو شمار کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اوروہ اسم جو عدد سے شمار ہوتا ہے اسے معدود کہا جاتا ہے، مثال کے طور پر نیچے دی گئی مثال میں « پانچ» عدد ہے اور « سال» معدود ہے۔

معدود، فارسی میں، یہ عام طور پر عدد کے بعد استعمال ہوتا ہے۔ لیکن کلاسیکی تحریروں میں بعض اوقات کئی جگہوں پر برعکس بھی دیکھا گیا ہے۔

فارسی زبان کی بعض کتابوں میں عدد کو گنتی کی صفت کے عنوان سے درجہ بند کی ہے اور ان کا خیال ہے کہ عدد، معدد کی تعداد بیان کرتا ہے اوریہ حقیقت میں اسم کی خصوصیت کو اظہار کرتا ہے۔

فارسی میں اعداد کی اقسام:

فارسی میں عدد کی چار اقسام ہیں، عدد اصلی، عدد ترتیبی، عدد کسری وعدد توزیعی ۔اس تقسیم کومثال کے ساتھ واضح کرتے ہیں ۔

عدد اصلی کی مزید دواقسام ہیں، عدد اصلی سادہ  اورعدد اصلی مرکب ۔

عدد اصلی سادہ: یک، دو، دہ، بیست، صد و۔۔۔۔

عدد اصلی مرکب: یازدہ، دوازدہ، دویست و۔۔۔

عدد ترتیبی: یکم، دوازھم ۔۔۔۔

عدد کسری: نیم، یک چہارم ۔۔۔۔

توزیعی: یک بہ یک، چھار تا چھارتا و۔۔۔۔

اب ہم اعداد کی انواع اقسام میں سے ہر ایک کی وضاحت کریں گے۔

عدد اصلی سادہ: اس عدد کو کہتے ہیں کہ ساخت کے لحاظ سے ایک جزء ہے اوریہ لفظ ناقابل تفکیک ہے، جیسے یک، دو، سہ، چھار، پنچ، شش، ہفت، ھشت، نہ، دہ، بیست، سی، چھل، پنجاہ، شصت، ھفتاد، ھشتاد، نود، صد، ھزار، میلون ومیلیارد۔

عدد اصلی مرکب، وہ اعداد ہیں جن کی ساخت دو اجزاء پر مشتمل ہے جیسے: یازدہ، دوازدہ، سیزدہ، چہاردہ، پانزدہ، شانزدہ، ھفدہ، ھیجدہ، نوزدہ، دویست، سیصد، چھارصد، پانصد، ششصد، ھفتصد، ھہشتصد، نھصد۔

آپ کو فارسی میں تحریر ہونے و الے اعداد کے بارے میں چند نکات کو ذہن میں رکھنا چاہیئے ۔

جیسے کلاسیکی ادب میں کچھ اعداد کو دوسری شکل میں بھی استعمال کیا ہے مثال کے طورپر:

دہ و شش ھزار از مھان سرای

ز گوھر کمرشان، ز دیبا قبای

یہاں اس شعر میں دہ وشش ھزار کا مطلب شانزدہ یعنی سولہ (۱۶) ہزار ہے ۔

کبھی عدد اصلی مثال کے طورپر دہ، صد، ہزار، میلیون، صدر ہزارجمع کے طورپر استعمال ہوتے ہیں اوراس کا مقدار معین نہیں ہوتا جیسے، دہ ھا مرد (سینکڑوں مرد) ھزاران کتاب (ہزاروں کتابیں)

عدد ترتیبی یا وصفی:

ترتیبی یا وصفی اعداد، معدود کی ترتیب کو معین کرتا ہے اورعدد اصلی کے ساتھ « م» یا « مین» کے اضافہ کے ساتھ وجود میں آتا ہے جیسے نفریکم، روز دوم، سومین سال، ھفتمین دیدار۔

 

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: