• May 16 2024 - 15:25
  • 25
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

یوم فردوسی کی مناسبت سے ادبی

خانہ فرہنگ ایران راولپندی میں یوم فردوسی کی مناسبت سے ادبی نشست کا اہتمام

فارسی زبان و ادب کے مایہ ناز عالمی شہرت یافتہ شاعر اورمعروف مہاکاوی ادب کی کتاب ''شاہنامہ'' کے خالق حکیم ابوالقاسم فرودسی اورفارسی زبان کے تحفظ کے دن کی مناسبت سے خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی میں ایک پررونق محفل کا اہتمام کیا گیا جس میں فارسی زبان و ادب کے اساتذہ ،سکالرز طلبہ اورفارسی زبان سے شغف رکھنے و الے افراد نے بھرپورشرکت کی ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی ثقافتی قونصلر مجید مشکی نے کہا کہ شاہ نامہ فردوسی بنی نوع انسان کے لئے نصیحت سے بھرپورایک جامع کتاب ہے انہوں نے کہا کہ فارسی زبان کی اتنی اہمیت ہے کہ اگر مغربی ایشیاء میں اگر کوئی علم و حکمت پر دسترسی حاصل کرنا چاہے تو اسے فارسی زبان پر عبورہونا ضروری ہے آقائے مجید مشکی نے مزید کہا کسی بھی معاشرے کی تعمیروترقی میں فیملی سسٹم کا اہم کردار ہے اورخاندانی نظام کی پائیداری خواتین کی عفت و عصمت سے وابستہ ہے موجودہ دورمیں مغرب سے آنے والی رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں خاندانی نظام میں جو مسائل پیداہورہے ہیں اورخاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی اصل وجہ وہاں کی خواتین سے عصمت وحیاء رخصت ہوگئی ہے ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ ایران راولپنڈی ڈاکٹر مہدی طاہری نے کہا کہ ابوالقاسم فردوسی نے ساٹھ ہزار سے زائد شعر کہے، ایران کی سیاست اورثقافت میں ان کے اشعار کا نمایاں کردار ہے ڈاکٹر مہدی طاہری نے مزید کہا کہ فردوسی نے فارسی زبان کو زمانے کے مختلف حادثات سے محفوظ رکھنے اورہم تک پہنچانے میں اہم کرداراداکیا انہوںنے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ فارسی زبان وادب میں فردوسی کو جو مقام حاصل ہے وہ بے نظر اوراپنی مثال آپ ہے ڈاکٹر طاہری نے کہا ایرانی تاریخ فردوسی پر ہمیشہ فخر کرتی ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نمل یونیورسٹی میں شعبہ فارسی کی سربراہ ڈاکٹر عنبر یاسمین نے کہا کہ شاہنامہ فرودسی کا شاہکار ہے جس میں فارسی تہذیب و ثقافت پر روشنی ڈالی گئی ہے اب تک تیس سے زیادہ دنیا کی زندہ زبانوں میں اس کا ترجمہ ہوا ہے تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے ایران میں یزد یونیورسٹی کے سینئر استاد ڈاکٹر محمد کاظم کہدوئی نے شاہنامہ کے مختلف اشعار پرروشنی ڈالی اورکہا ایرانی تہذیب اور ثقافت میں شاہنامہ کو اب بھی مرکزی حیثیت حاصل ہے.

تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر فیاض گوندل ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اورحکیم ابوالقاسم کی زندگی اورعلمی خدمات پر روشنی ڈالی.

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: