• Jun 10 2022 - 09:01
  • 256
  • مطالعہ کی مدت : 5 minute(s)

دستکاری کے شعبوں میں ایران کی ترقی ( تحریر: خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، راولپنڈی)

تحریر: خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران، راولپنڈی

ایران نے اسلامی انقلاب کے بعد دستکاری سمیت ثقافت اوردیگرشعبوں کو اسلام سے ہم آہنگ کرتے ہوئے سرکاری سطح پر ان کی سرپرستی کرتے ہوئے انہیں فروغ دینے کی بھرپورکوشش شروع کردی ہے اس سے ایک طرف ایرانی کلچر کوپوری دنیا میں فروغ اورپذیرائی مل رہا ہے وہاں اس اقدام سے روزگا ر کے بے شمار مواقع بھی پید اہونے کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہورہا ہے، ایران ہرسال دستکاری کے عالمی دن کی مناسبت سے تہران میں مختلف روایتی اورثقافتی اشیاءکی نمائش کا اہتمام کرتا ہے جس میں دنیا بھر سے ان گنت شائقین شریک ہوتے ہیں ۔

ایران دستکاری کے شعبے میں چین اورہندوستان کے بعد تیسرا بڑا ملک ہے جو گیارہ شہروں اورتین گاﺅں کے ساتھ دنیا میں دستکاری کی فہرست میں پہلے نمبرپرہے ۔

دستکاری کی عالمی فہرست میں ایران کے صوبہ اصفہان ایک سو تیس سے زائد دستکاری کی مختلف اشیاءکے ساتھ پہلا شہر ہے جو عالمی دستکاری کی فہرست میں رجسٹرڈ ہے اصفہان کو یہ امتیازی خصوصیت حاصل ہے کہ مجموعی طورپر دنیا بھر کے مشہور دستکاری کے ۶۰۲جبکہ ایران کے تقریباً۲۹۹ شعبوں میں سے۱۹۹ کا تعلق اصفہان سے ہے۔

کم و بیش ایران کے سارے شہرکسی نہ کسی صورت دستکاری کے شعبے میں اہمیت کا حامل ہے اوریکے بعد دیگرے دستکاری کے عالمی فہرست میں شامل ہوتا آرہا ہے مثال کے طورپر شیراز، تبریز اورمشہد، اصفہان کے بعد دستکاری کے عالمی فہرست میں شامل ہوئے اسی طرح صوبہ فارس میں دستکاری کے کم وبیش۸۰ مراکز فعال اورسرگرم عمل ہیں ان میں سے زیادہ‌ تر شیراز کے شہرمیں موجود ہیں، قالین، گلیم، پھولدار کارپیٹ اورخاتم شیرازی جس نے صنعت کا بین الاقوامی نشان حاصل کیا ہے سب سے زیادہ مشہورہیں۔

لکڑی کی صنعت، چوپ کاری اور فن تعمیر کے گروپ میں سات رنگوں کی ٹائلیں، آئینے کا کام اور استر کاری (نقش نگارش) اس شہر کے مشہور روایتی فنون میں سے ہیں۔ تبریز قالینوں کے عالمی شہر کے کے طورپر شہرت رکھتا ہے اوراس شہر کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین دنیا کے بہت سارے نمائشوں اورنگار خانوں میں رکھے گئے جنہیں شائقین کی طرف سے بہت زیادہ پذیرائی ملی ہے۔

مشہد کو قیمتی پتھروںاوردیگر شہروں کے آرائشی پتھروں سے بنائے گئے فن پاروں کا شہرکہا جاتا ہے ۔خراسان معدنی وسائل جیسے فیروہ، عقیق، نیلگون بلور (ایکوامیرین)، نیلم، یاقوت، روٹائل، آرتھوکلیس، غوچانی فیروزہ (کریسوکلا)، مروارید کا پتھر، عقیق سلیمانی، اوپل سٹون، عقیق، گلابی صوان، انڈالوسائٹ، کچ دھات، آراگونیٹ اور پولیگورسکائٹ کے لحاظ سے اہم صوبہ ہے۔

ٹورکواز فیروزہ آتش فشانی چٹانوں اور ریت کے پتھروں جو کہ نامیاتی مادے (فاسفورس) سے بھرپورہیں میں پایا جاتا ہے۔ معیار، رنگ اور قیمت کے لحاظ سے فیروزہ کی بہترین قسم اس صوبے کے شہر نیشابور میں پائی جاتی ہے۔

دیگر شہروں میںسے اس فہرست میں ایران کے صوبہ ہمدان کے لالجین شہر ہے جو مٹی کے برتنوں کے عالمی شہر کے طور پرشہرت رکھتا ہے۔

صوبہ فارس کے ’ آبادہ “ مینا کاری اورنقش و نگار کا عالمی شہر، صوبہ یزدکے ” میبد“ ایرانی روایتی کارپیٹ سازی کاعالمی شہر، صوبہ کردستان کے ” مریواندر“ مقامی جوتا سازی کا عالمی شہر اورصوبہ کرمان کے ” سیرجان “ قالیچہ سازی کے عالمی شہر کے طورپرپر رجسٹرڈ ہیں۔ سیرجان، قالی نما گلیم کی منفرد بافت اورساخت کی وجہ سے عالمی شہرکے طورپر نام رجسٹرڈ کروانے میں کامیاب ہوا ہے۔ ان قالیچوں کو بننے کیلئے کئی افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کام کرنا پڑتا ہے اسے دوسرے گلیموں کی طرح ایک آدمی بن نہیںسکتا ۔زنجان نے کڑھائی کے عالمی شہرکا لقب اپنے نام کردیا ہے۔

اگرچہ ایران کے دوسرے خطوں میں کڑھائی کا کام کیا جاتا ہے تاہم ز نجان کی کڑھائی دوسرے شہروں کی نسبت زیادہ قدیمی اور اصلی ہے۔” ملائیر“ کوفرنیچر اورمیناکاری کے عالمی شہرکے طورپر رجسٹرڈکیا گیا ہے اوراس شہر کے خاص نقش و نگار کے ساتھ تیار شدہ فرنیچرز کو لوگ زیادہ‌ تر پسنداو راس کی تعریف کرتے ہیں۔جنوبی خراسان کے شہرخراشادجو کہ بیرجند کے مشرق میں۲۴کلومیٹر کے فاصلہ پرواقع ہے پارچہ بافی کا عالمی گاﺅں کے طورپرمشہورہے یہاں کی کپڑا سازی کی تاریخ تین سو (۳۰۰) سال پرانی ہے۔

دستکاری کی عالمی فہرست میں ایک اور ایرانی گاﺅں صوبہ گیلان کا ” قاسم آباد “ ہے جو” چادر شب بافی“ کے عالمی شہر کے نام سے مشہورہے ” شب بافی“ چادر علاقے میں شناخت بنانے والی مصنوعات میں شامل ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آرہی ہے اور یہ اس خطے کے لوگوں کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔

چادر شب بافی “ ایران میں بہت ہی مشہورچادر ہے جو شادی بیاہ کے موقع پر تحائف کے طوپر پیش کرنے کے ساتھ ساتھ جہیز میں بھی دی جاتی ہیں، قاسم آباد میں چادر شب بافی سے تعلق رکھنے والی ایک ہنرمند خاتون نے کہا کہ اس ہنر کو میں نے اپنی امی سے اورانہوں نے اپنی امی سے سیکھا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس فن کو زندہ رکھا ہے کیونکہ اس سے ہماری اورہمارے ملک کی عالمی سطح پر شناخت ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رضاکارانہ طورپر خواتین اورجوان بچیوں کو سکھانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اوراب تک کئی خواتین یہ کام سیکھ چکی ہیں ۔

صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سراوان شہرسے ۲۶ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کلپورگان گاﺅں کو مٹی کے ظروف سازی کا عالمی گاﺅں کہا جاتا ہے۔ اس گاﺅں میں ایرانی مٹی کے برتنوں کا ایک زندہ میوزیم ہے جہاں سیاح مٹی کے برتن بنانے کے مختلف حصوں کونزدیک سے دیکھ سکتے ہیں۔

ایرانی دستکار ہاتھ سے تیار کئے جانے والے قالین میں نہایت مہارت رکھتے ہیں اور ایرانی قالین کو دنیا بھر میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔ ایران کے بعد چین، ہندوستان اور پاکستان کی باری آتی ہے، سیرجان نامی علاقے میں دستکاری صنعت کی ترقی میں خواتین کا بڑا اہم کردار ہے، ایک اندازے کے مطابق علاقے کی ۱۴ ہزار خواتین اس صنعت سے وابستہ ہیں.

اسلامی جمہوریہ ایران میں مٹی کے برتن بنانے کی تاریخ بھی ۷ ہزار سال پرانی ہے اور آج بھی ملک کے مختلف علاقوں میں مرد و زن اس دستکاری کی صنعت سے وابستہ دکھائی دیتے ہیں، ایران کے علاقے مریوان کی ” کلاش“ (ایک اور قسم کی قالین) بہت ہی زیادہ مشہور ہے اور اس صنعت سے ۴ہزار ۵۵۳ افراد وابستہ ہیں۔

ایران نے دستکاری کے شعبے سے وابستہ افراد کو عالمی مارکیٹوں تک رسائی دینے اوران کی تیار کردہ پیداوار کی فروخت کو ممکن بنانے کیلئے بھی حکومتی سطح پر اقدامات کررہا ہے یہ دیگرملکوں کیلئے بھی قابل عمل نمونہ ہے ۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: