• Sep 13 2024 - 13:08
  • 18
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

ایران میں واقع برف سے جمے غار

مشرق وسطی کا سرد ترین مقام ایرانی مغربی صوبے چہارمحال بختیاری میں واقع ہے۔ "چما" نامی برفانی غار اپنی مثالی اور منفرد خصوصیات کے ساتھ ایران کے حیرت انگیز غاروں میں سے ایک ہے جو بہت سے سیاحون کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے

چما برفانی غار ایران کے سب سے حیرت انگیز اور شاندار غاروں میں سے ایک ہے جو کہ صوبہ چہارمحل و بختیاری کے شمال مغرب میں واقع ہے اور ''کوہرنگ'' کے خوبصورت اور دیکھنے والے مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ غار شیخ علی خان گائوں کے قریب اور چلگرد سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ کوہرنگ شہر کے مضافات میں واقع ہے۔

کوہرنگ کا مطلب رنگ برنگے پہاڑ ہے اور یہ اس علاقے کی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے، چمابرفانی غار ملک میں تازہ اور صاف پینے کے پانی کا سب سے بڑا منبع بھی ہے، چہار محل و بختیاری صوبہ ایران کے سے اہم ماحولیاتی سیاحت کے مراکز میں سے ایک ہے، کرد شہر اس صوبے کا دارالخلافہ ہے اور ایران کی چھت کے نام سے بھی مشہور ہے۔

چما برفانی غار'' قنبرکش'' چوٹی کے شمال میں واقع ہے، جو ''زردکوہ'' (پہلا پہاڑ) کے شمال مغرب میں سب سے اہم چوٹیوں میں سے ایک ہے۔ آپ کو شہرکرد سے غار تک تقریبا 113 کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ راستے میں، آپ علی خان آبشار کے پاس سے گزریں گے۔ شیخ علی خان آبشار اور چما برفانی غار اپنی انفرادیت کی وجہ سے قومی یادگاروں کی فہرست میں درج ہو چکے ہیں۔

صوبہ چہار محل و بختیاری پہاڑوں پر ہمیشہ خوبصورت نیلا آسمان اور ٹھنڈی اور خوشگوار ہوا رہتی ہے۔ ایران کا یہ خوبصورت اور جنت نظیر خطہ شہر کی آلودگی اور گرمی سے تنگ سیاحوں کی میزبانی کرتا ہے۔ اس علاقے کے رہنے والے بہت مہربان اور مہمان نواز ہیں۔

چما برفانی غار کی خصوصیات:

برف سے بنے غار کا نام چما یا ''چی ما'' ہے جو اس علاقے کے رہنے والے بختیاری خانہ بدوشوں کی بولی سے ماخوذ ہے، چم کا مطلب گھاس کا میدان اور اسی جگہ پر ابلتا ہوا پانی ہے اور چما مقامی بولی کے مطابق چم کا جمع ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ نام اس علاقے کی سبز چراگاہوں اور اچھی آب و ہوا اور اس کے تازہ اور خوشگوار پانی کے چشموں کی وجہ سے ہے ،چما برفانی غار ایک گہری وادی میں واقع ہونے اورہزاروں سال سے برف جمع ہونے کی وجہ سے وجود میں آیا ہے ۔

وادی کامحل وقوع کے باعث اس پر براہ راست سورج کی روشنی پڑنے کی وجہ سے ہر سال یہ برف پگھلتی رہتی ہے۔ گلوبل وارمنگ اور بار بار خشک سالی کے باعث وادی کی برف کا ایک حصہ پگھل چکا ہے، اس غار کی قدرتی تشکیل نے اس کی دیواروں اور چھت پر لالٹینوں کی طرح انتہائی دلکش نمونے بنائے ہیں۔

چما برفانی غار کی سیر کیلئے کونسا موسم بہتر ہے؟

چمابرفانی غار سرد اور پہاڑی آب و ہوا میں واقع ہے، سال کا دوسرا نصف حصہ بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور وہاں سفر کرنا قدرے مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ علاقہ ٹھنڈے اور خوشگوار موسم کی وجہ سے سال کے پہلے نصف میں سفر کے لیے موزوں ہے، خاص طور پر موسم بہار کے آخر اور موسم گرما میں زیادہ موزوں ہے ۔

چما برفانی غار کے آس پاس کے خوبصورت اور قابل دیدمقامات:

چما آئس غار کے قریب پرکشش مقامات میں، الٹی ٹیولپس کے میدان، ڈیمہ چشمہ، کوہرانگ چشمہ اور کوہرنگ سرنگ کا ذکر کر سکتے ہیں۔ پہاڑ کے درمیان سے نکلنے والے اس چشمے کا پانی برف کی طرف ٹھند ہوتا ہے اور یہ دریائے زایندہ شامل ہوتا اور یہ دریائے زایندہ کے اہم آبی ذرائع میں سے ایک ہے۔

چہارمحل اور بختیاری صوبہ اپنے جغرافیائی حالات، پہاڑی اور سطح سمندر سے بلند ہونے کی وجہ سے سرد موسم اور موسم بہار اور موسم گرما میں ٹھنڈا صوبہ تصورکیا جاتا ہے۔ صحرائی اور خشک علاقوں سے قربت کی وجہ سے یہ صوبہ سال کے گرم موسموں میںسیاحوں کے لئے سیر و تفریح کاایک بہت بڑا مرکز ہے۔

چلگرد اور چما کے میدانی علاقوں پر کشش خوبصورتی کی ایک اور وجہ یہاں آباد مہمان نواز اور مہربان خانہ بدوشوں کی موجودگی ہے۔خانہ بدوشوں کی پتیری روٹی کی خوشبو پورے علاقہ میں سونگھی جاسکتی ہے اور آپ اس علاقے کے سیر کے دوران اس لذیذ روٹی سے لطف اندوز بھی ہوسکتے ہیں۔اس علاقے کی ایک اور پرکشش وجہ اس علاقہ میں موجود ادویاء کی خاصیت رکھنے والے خوشبودار، قدرتی اور جنگلی پودے ہیں جن کی خوشبو سونگھی جاسکتی ہے

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: