• Oct 6 2023 - 17:21
  • 60
  • مطالعہ کی مدت : 5 minute(s)

ایران شناسی (IRANOLOGY) دنیا کی قدیم ترین سرزمین

ایران کو دنیا کی قدیم ترین سرزمین کیوں کہتے ہیں؟کیا صوبہ مازندران میں واقع کنڈلوس گاؤں چارہزارسال پرانا ہے؟چغازنبیل زیگورات مندر کی تاریخ 1300 سو سال قبل مسیح ہے !

ایران دنیا کی قدیم‌ ترین سرزمینوں میں سے ایک ہے، جہاں ہزاروں سال پہلے کئی تاریخی بستیاں بنی ہیں۔ یہاں ایسے دیہات موجود ہیں جو سینکڑوں سال پرانے اورجن میں سے بعض کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہیں ان خصوصیات کے باعث یہ دیہات ایران کے عجائبات میں سے ایک بن گئے ہیں۔

ایران کے سیاحتی، تاریخی اورقدیمی دیہات کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لئے ہمارے ساتھ رہیں ہم آپ کو بتائیں گے اوریہ جاننا آپ کیلئے دلچسپی کا باعث ہوگا کہ کون سا گائوں ایران کا قدیم‌ ترین گائوں ہے اورکونسان گائوں مقبول اورمشہورہے۔

ماسولہ؛ گیلان

ماسولہ ایران کے سب سے خوشگوار آب و ہوا ولا اور تاریخی گاؤں میں سے ایک ہے اور سیاحتی طور پر بھی اہمیت کا حامل ہے۔

ماسولہ گائوں کو ایران کا ثقافتی اور قدرتی ورثہ بھی کہا جاتا ہے۔ خصوصی فن تعمیر نے اس تاریخی گائوں کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر سیاحت کیلئے بے حد مشہورکردیا ہے، دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس گاؤں کے تمام گھر پہاڑ سے وادی تک سیڑھیوں کی شکل میں بنے ہوئے ہیں اوران گھروں میں کوئی صحن موجود نہیں ہے تاہم نچلاوالا گھرکی چھت کو اوپر والے گھر کے صحن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اس گاؤں کے لوگ مہمان نواز اوریہاں کی قدیم ثقافت بھی سیاحت کی دلچسپی کی ایک وجہ ہے۔

ماسولہ گاؤں عالمی سطح پر ثقافتی اور قدرتی ورثے کے طور پر رجسٹر ہے۔ماسولہ صوبہ گیلان کے شہر فومن میں واقع ہے اور یہ تہران سے تقریباً ً۳۸۰ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ رشت سے ماسولہ کا فاصلہ تقریبا ۶۰ کلومیٹر اور فومن شہر سے تقریبا ۳۶ کلومیٹر ہے۔

کنڈلوس؛ صوبہ مازندران

ایران کے خوبصورت پرانے دیہاتوں میں سے ایک کنڈلوس گائوں ہے۔ یہ گاؤں مازندران صوبے میں واقع ہے اور تقریبا ۴۰۰۰ سال پہلے کا ہے۔ایران میں پہلا گاؤں کا میوزیم کنڈلوس میں تعمیر ہوا ہے اس کے علاوہ اس گاؤں کے قدیم فطرت، مستند لوگوں اور مقامی مکانات کے طرز تعمیرنے اس گائوں کی دلکشی میں مزیداضافہ کیا ہے اوراسے ایران کے سیاحتی گائوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔

قدیم اور صاف ستھرا ماحول پرمشتمل دیسی گھر، جن کی لکڑی سے سادہ اورخوبصورت طریقے سے سجاوٹ کی گئی ہیںکی وجہ سے اس گائوں کی خوبصورتی اوردلکشی میں اضافہ ہواہے۔

میوزیم آف اینتھروپولوجی، میوزیم آف میڈیسنل پلانٹس، دیوچشمہ، کنڈیلوس آبشار، مرقدامام زادہ فضل اور فاضل، ابلتے چشموں اور اس طرح کی دیگر خوبصورت مناظرنے کنڈلوس گائوں کو سیاحوں کے لیے ایک موزوں جگہ بنا دیا ہے۔

کنڈلوس گاؤں مازندران صوبے میں واقع ہے اور مرزان آباد سے ۵۰ کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔ ہرات گائوں سے گزرنے کے بعد آپ کنڈلوس پہنچ جائیں گے۔

خماط، صوبہ خوزستان

خماط گاؤں ایران کے جنوب میں عربی زبان بولنے والے گاؤں میں سے ایک ہے، خماط عربی کا لفظ ہے جس کا مطلب « گوشت بھوننے والا» ہے۔اس گاؤں کی ایک طویل تاریخ ہے تاہم اس کی تاریخ کتنی پرانی ہے اس کا اندازہ نہیں ہے۔

چغازنبیل زیگورات مندر بھی خماط گاؤں کے قریب واقع ہے، یہ مندر، ۱۳۰۰ سو سال قبل مسیح میں تعمیرہوا ہے اور، ایران کا پہلا ریکارڈ شدہ عالمی آثارتصور کیا جاتا ہے۔اس گاؤں کے لوگوں کا ایک اہم پیشہ اونٹ اور بھینسوں کی پرورش اور افزائش نسل ہے تاہم اس گاؤں کے لوگ اپنے مویشیوں سے مختلف ڈیری مصنوعات بھی تیار کراتے ہیں جو ان کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

خماط گاؤں صوبہ خوزستان میں واقع ہے۔ تہران اور خماط کے درمیان فاصلہ تقریبا ۸۷۰ کلومیٹر ہے۔

لافٹ، صوبہ ہرمزگان

ایران کا ایک اورتاریخی اورقدیمی مشہور گائوں قشم جزیرے کالافٹ گاؤں ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ تقریبا ۳۰۰۰ سال پرانا گائوںہے۔

اس گاؤں کی سب سے زیادہ پرکشش ہونے کی وجہ جس نے اس گاؤں کو ایران کے خوبصورت اورشاندار دیہاتوں میں سے ایک بنایا دیا وہ گھر ہیں جن کاطرز تعمیر اورڈیزائن بے حد متاثر کن اورخوبصورت ہیں۔

لافٹ گائوں کے اکثر گھروں میں دیسی اورمقامی وینٹی لیٹرزبنے ہوتے ہیںجو ہوا کو مناسب راستہ فراہم کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان گھروں کے مکینوں کو معیاری اورموسم سے ہم آہنگ ہوا کی فراہمی یقینی ہوتی ہے ۔

گاؤں کے مختلف حصوں میں کھجوروں اوردیگرقسم کے باغات کی موجودگی نے لافٹ گاؤں کی خوبصورتی میں اضافہ کر دیا ہے۔

ابیانیہ، صوبہ اصفہان

ابیانہ ایران کے خوبصورت گاؤں میں سے ایک ہے، جس کی تاریخ تقریبا ً۱۵۰۰ سال پرانی ہے۔یہ تاریخی گاؤں ایران میں صحرا کے کنارے پر پہلی بستیوں میں سے ایک ہے اور اس نے ساسانی، سلجوق، صفوی اور قاجار حکومتیں دیکھی ہیں۔

  اس گاؤں میں بہت سے تاریخی کام اور یادگاریں موجود ہیں یہاں کی فن تعمیر، سیاحت اور دیگر چیزوں کے باعث اس کی قدرمیں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔جس چیز نے ابیانیہ کو مشہور کیا وہ اس کی تاریخی عمارتوں کا خاص اور مقامی فن تعمیر ہے۔

ابیانیہ میں تین پرانے قلعے اور ایک بہت پرانا آتش کدہ مودہے۔ہنزا مزار، شہزادہ یحییٰ اور شہزادہ عیسیٰ اس خطے کی دیگر تاریخی یادگاروں میں شمارہوتے ہیں۔آبیانہ کے زیادہ‌ تر لوگوں کا پیشہ مویشی پالنا، باغبانی اور زراعت ہے، لیکن ان چیزوں کے علاوہ قالین بننا بھی ان کے دیگر کاموں میں سے ایک ہے اور آج کل یہ زیادہ مقبول ہورہا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اس کی طرف مائل ہورہی ہے۔

تاریخی گاؤں ابیانہ صوبہ اصفہان میںواقع ہے۔ تہران اور ابیانیہ کے درمیان تقریبا ۳۰۰ کلومیٹر کا فاصلہ ہے، ابیانیہ شہر کاشان سے ۷۰ کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔

کرمجگان; صوبہ قم

کرمجگان صوبہ قم سے ۴۵ کلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور اس کی آب و ہوا بہت خوشگوار اور اچھی ہے۔

اس گاؤں میں مختلف باغات، بہت سی زرعی زمینیں، مختلف چشمے اور آبی راستے ہیں اور اس پرانے ایرانی گاؤں کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

اس گاؤں کے رہائشی حصے مرکز میں واقع ہیں اور اس کے آس پاس زرعی زمینیں اور باغات ہیں۔

قدیم فطرت کی موجودگی، مختلف چشمے، درہ باغ کا علاقہ، مساجد اور ولیوں کے مرقدکی وجہ سے یہ گاؤں بہت مشہورہے ۔ یہ گاؤں ارضیاتی تحقیقات اور کئی ملین سال پرانے فوسلز کی موجودگی کے لحاظ سے بہت اہمیت اور قدر کا حامل ہے۔

کرمجگان گاؤں صوبہ قم کہک کے جنوب میں واقع ہے کرمجگان اور تہران کے درمیان کا فاصلہ تقریبا ۱۹۴ کلومیٹر ہے۔

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: